ایک ایسے نگران وزیراعظم کی ضرورت ہے جوچابی کاکھلوناہو،شیخ رشید
Share your love
اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کاکہناہے کہ ایسے نگران وزیراعظم کی ضروت ہے جوچابی کا کھلونا ہو، فرمائشی پروگرام ہو، خواہش پر خبر بنائے، جب بیٹھنے کا کہیں تو بیٹھ جائے اٹھنے کا کہیں تو اٹھ کھڑا ہو، ہر پارٹی کی جیب میں ایک نگران وزیراعظم موجود ہے لیکن بائیو میٹرک نہیں ہو رہا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں شیخ رشید نے کہا کہ 8 روز میں صرف ترقیوں تبدیلیوں تعیناتیوں اور تختیاں لگانے کا ہی فیصلہ نہیں ہونا بلکہ ن لیگ کی گھریلو سیاسی لڑائی اور طاقتور لوگوں سے الھجے ہوئے معاملات کا بھی فیصلہ ہونا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ایسے نگران وزیراعظم کی ضروت ہے جوچابی کا کھلونا ہو، فرمائشی پروگرام ہو، خواہش پر خبر بنائے، جب بیٹھنے کا کہیں تو بیٹھ جائے اٹھنے کا کہیں تو اٹھ کھڑا ہو، ہر پارٹی کی جیب میں ایک نگران وزیراعظم موجود ہے لیکن بائیو میٹرک نہیں ہو رہا۔
ان کاکہناتھا کہ آٹھ روز میں صرف ترقیوں تبدیلیوں تعنتیوں اور تختیاں لگانے کا ہی فیصلہ نہیں ہونا بلکہ ن لیگ کی گھریلو سیاسی لڑائی اور طاقتور لوگوں سے الھجے ہوئے معاملات کا بھی فیصلہ ہونا ہے ایک ایسے نگران وزیراعظم کی ضرورت ہے جوچابی کاکھلوناہوفرمائشی پروگرام ہو خواہش پر خبر بنائے جب بیٹھنے کا کہیں
شیخ رشیداحمد کا کہنا تھا کہ جو 15 مہینے میں سفارتی پاسپورٹ کے باوجود اپنے بھائی کو پلاننگ کے تحت ملک نہیں لاسکے وہ غریب کے مسائل کیا حل کریں گے، جب پی ڈی ایم بغیر پروٹوکول کے عوام میں جائے گی تو ان کو اپنی مقبولیت کا اندازہ ہو جائے گا، جس ملک میں ایک دن میں 60 لوگ دہشتگردی سے شہادت پائیں وہاں غیر ملکی سرمایہ کاری کون لائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز اور آصف زرداری کی خاموشی بے معنی اور بے مقصد نہیں، جب دوسروں کی شطرنج کے مہرے بنتے ہیں تو ان کی چالوں پر بھی کھیلنا پڑتا ہے، ن لیگ کے بھی فاصلے بڑھ رہے ہیں، ایسا لگتا ہے کے دال میں کالا ہے، جو کچھ ہونا ہے ان ہی 10 دنوں میں سامنے آجانا ہے ہاتھ کرنے والوں کے ساتھ بھی ہاتھ ہو جاتا ہے اور یہ ہاتھ ملتے رہ جائیں گے۔
شیخ رشیداحمد نے کہا کہ سیاسی مطلع ابرآلود ہے، سیاسی ذلت اور رسوائی ان کا مقدر ہے، نہ خواص میں عزت ملی نہ عوام میں مقام پا سکے، جی کا جانا ٹھہر گیا، صبح گیا یا شام گیا۔