نفرت اور انتشار نہیں اتحاد کی ضرورت ہے،مریم اورنگزیب
Share your love
اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہےکہ ناانصافی کا دور ختم ہو چکا، اب ملک میں خوشحالی کا سفر شروع ہو گیا ہے، نفرت اور انتشار نہیں اتحاد کی ضرورت ہے، اتحادی حکومت نے کسی صحافی پر ظلم اور تشدد نہیں کیا۔جب تک صحافی کی آواز تگڑی ہے جمہوریت پر حملہ نہیں ہو سکتا، آپ سب نے جمہوریت کا بھرپور ساتھ دیا۔
حکومت کی جانب سے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی ہیلتھ انشورنس کے اعلان پر وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ جس طرح صحافیوں نے استقبال کیا الفاظ موجود نہیں ہیں، پی ایف یو جے، آر آئی یو جے کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ناانصافی کا دور ختم ہو چکا، اب ملک میں خوشحالی کا سفر شروع ہو گیا ہے، نفرت اور انتشار نہیں اتحاد کی ضرورت ہے، اتحادی حکومت نے کسی صحافی پر ظلم اور تشدد نہیں کیا۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اپوزیشن میں تھے تو تمام صحافی ہمارے چیمبر میں آتے تھے، یہ صحافیوں کا حق تھا، پیمرا کے قانون میں پہلی بار کاؤنسل آف کمپلین بنائی گئی ہے، جس صحافی کو جو شکایت ہو وہ کونسل میں رجسٹر کرا سکتا ہے، پریس کلب کی کرسی پر اپنے آپ کو بہادر پاتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا پارلیمنٹ کے دروازے صحافیوں کے لیے بند تھے، جب پارلیمنٹ کے دروازے ہم پر بند تھے تو پریس کلب کے دروازے ہم پر کھولے گئے، ایک وقت میں آزادی صحافت پر مکمل پابندی تھی، آج تک کسی نے حساس تنصیبات پر حملہ کرنے کی ہمت نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ 4 سال میں میڈیا پر قدغنیں لگائی گئیں، پی ایم ڈی اے کی صورت میں کالا قانون لانے کی کوشش کی گئی، صحافتی برادری جب سامنے کھڑی ہوئی تو وہ بل نافذ نہ ہوسکا، نواز شریف کے خلاف جب پانامہ کیس کا فیصلہ آیا تو ہم نے کوئی پتہ نہ توڑا، یہاں جی ایچ کیو پر حملے کیے گئے شہدا کی یادگاروں کو روندا گیا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ سکیورٹی اینڈ سیفٹی آف جرنلسٹ کا بل بھی وزارت کے پاس آچکا ہے، اس بل میں ایکسیڈنٹس اور دوران رپورٹنگ شہید ہونے والے صحافیوں کا ڈیتھ کلیم بھی شامل ہو گا، میڈیا ورکرز کی کم از کم تنخواہ 35 ہزار روپے کے احکامات متعلقہ فورم پر بھیجے جا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 4 سال آپ لوگوں نے سینسرشپ کے خلاف آواز اٹھائی، آپ سب کی جانب سے جمہوریت کا ساتھ دیا گیا، جب تک صحافی کی آواز تگڑی ہے جمہوریت پر حملہ نہیں ہو سکتا۔
مریم اور نگزیب نے کہا کہ لاکھ سازشیں ہوں ہزاروں لوگ آجائیں، جس لیڈر کی جڑیں عوام کے ساتھ جڑی ہوں اس کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہو سکتی، اس کی زندہ مثال میاں محمد نواز شریف ہیں۔