امریکی سینیٹر باب مینینڈیز کرپشن کیس میں مجرم قرار
Share your love
نیویارک: امریکا کے ڈیموکریٹ سینیٹر باب مینینڈیز کو کرپشن کیس میں مجرم قرار دے دیا گیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق نیویارک کی وفاقی عدالت نے فراڈ، رشوت اور بھتہ خوری سمیت 16 الزامات میں سینیٹر باب مینینڈیز کو مجرم قرار دیا۔
باب مینینڈیز لاکھوں ڈالر نقدی، لگژری کار اور سونے کی اینٹوں کے عوض اپنا دفتر غیر ملکی طاقتوں اور بزنس مین کو فروخت کرنے کی اسکیم میں بھی ملوث پائے گئے، وہ ساتویں امریکی سینیٹر ہیں جنہیں مجرم قرار دیا گیا۔
دوسری جانب مینینڈیز نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ جیوری کے فیصلے سے بہت زیادہ مایوس ہیں اور اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
باب مینڈیز پر الزام تھا کہ انہوں نے مصری حکومت کے ایجنٹ کے طور پر رشوت کے بدلے اربوں ڈالر کی امریکی امداد کو مصر میں پہنچانے میں مدد کی، انہوں نے تین تاجروں سے لاکھوں ڈالر نقدی، سونا اور گاڑیوں بھی قبول کیں۔
جیوری کے فیصلے کے بعد سینیٹ میں ڈیموکریٹک رہنماؤں نے باب سے فوری استعفے کا مطالبہ کیا ہے، مینینڈیز پر عہدے سے استعفیٰ دینے کے لیے دباؤ بڑھ گیا ہے۔