ہم 9 مئی والے نہیں ہم 28 مئی والے ہیں،نوازشریف
Share your love
مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف 4 سال بعد آج وطن واپسی کے لیے دبئی ایئر پورٹ پہنچ گئے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم 9 مئی والے نہیں ہم 28 مئی والے ہیں۔ بہت ہی اچھا ہوتا کہ آج 2017 کے مقابلے میں حالات بہتر ہوتے، دکھ کی بات ہے کہ ملک آگے جانے کے بجائے پیچھے چلا گیا۔
مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف 4 سال بعد آج وطن واپسی کے لیے دبئی ایئر پورٹ پہنچے ہیں سابق وزیراعظم کے ساتھ پاکستان جانے والے لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد بھی دبئی میں موجود ہے۔
دبئی سے چارٹرڈ طیارہ ساڑھے بارہ بجے اسلام آباد اترے گا جس کے بعد ڈیڑھ بجے نواز شریف لاہور کے لیے روانہ ہوں گے۔بعدازاں نواز شریف ہیلی کاپٹر کے ذریعے شاہی قلعہ اتر کر مینارِ پاکستان پہنچیں گے۔
نواز شریف نے وطن روانگی سے قبل گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چار سال کے بعد پاکستان جا رہا ہوں، آج میں اللہ کے کرم سے سرخرو ہو کر پاکستان جارہا ہوں۔
نواز شریف نے کہا کہ میری بیٹی کو بھی بلا آخر کلین چٹ ملی اور وہ ملنی ہی تھی، مریم نواز کے پاس کوئی سرکاری آفس نہیں تھا اس کو تو ویسے ہی دھر لیا گیا تھا، میں نے پہلے بھی کہا تھا سب کچھ اللہ پر چھوڑتا ہوں، ہم 9 مئی والے نہیں ہم 28 مئی والے ہیں۔
نواز شریف نے کہا کہ بہت ہی اچھا ہوتا کہ آج 2017 کے مقابلے میں حالات بہتر ہوتے، دکھ کی بات ہے کہ ملک آگے جانے کے بجائے پیچھے چلا گیا۔ پاکستان میں اضطراب والے حالات ہیں جو پریشان کن ہیں، حالات ہم نے بگاڑے بھی خود ہی ہیں ٹھیک بھی خود ہی کرنے ہیں،۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ جو ملک آئی ایم ایف کو بھی خدا حافظ کہہ چکا تھا وہ مسائل کا شکار ہے، وہ پاکستان جہاں لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی تھی اور علاج کی سہولت موجود تھی کیا وہ پاکستان آج نظر آتا ہے؟
نواز شریف نے کہا کہ 2017ء میں پاکستان میں روزگار مل رہا تھا اور علاج کی سہولت تھی، نوبت یہاں تک کیوں آئی، ہم اس قابل ہیں کہ ملک کے مسائل حل کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات سے متعلق بہتر فیصلہ الیکشن کمیشن ہی کرسکتا ہے، انتخابات سے متعلق میری ترجیح وہی ہے جو الیکشن کمیشن ٹھیک سمجھتا ہے۔