پرانی لکیروں کو چھوڑ کراب نئے زاویے سے سوچنا ہو گا،مولانا فضل الرحمان
Share your love
نوشہرہ: جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم تنقید نہیں اصلاح کرنا چاہتے ہیں۔75 سال پرانی لکیروں کی پیروی کرتے کرتے ہم تھک چکے ہیں، ہم مزید منافقانہ پیروی کرنے کو تیار نہیں۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آزادی تب ہو گی جب طاقتوروں کی غلامی سے نکل کر رب کی غلامی میں جائیں گے، پاکستان واحد اسلامی ملک ہے جس کے پاس ایٹم بم ہے، ایٹم بم ہونے کے باوجود ہم خوفزدہ ہیں، ہم اپنے ایٹم بم کی حفاظت کے لیے فکرمند رہتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم کب اس دباؤ سے نکلیں گے اور کب قومی غیرت جاگے گی، چھوڑو پرانی لکیروں کو اب نئے زاویئے سے سوچنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ، بیورو کریسی، جاگیردار اور خود کو سیکولر کہنے والے کہتے ہیں علما کا سیاست میں رول کیوں ہے، جمعیت علما اسلام نظریات کا نام ہے، جے یو آئی (ف) ملکی سیاست میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک میں معاشی بدحالی آچکی ہے، امن کو تباہ کر دیا گیا ہے، جے یو آئی ملک کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی، ہم تنقید نہیں اصلاح کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کلمے کی بنیاد پر حاصل کیا گیا، 75 سال گزر گئے کیا کبھی بطور قوم ہم نے اپنا محاسبہ کیا۔