ٹیسٹ میچ میں ڈبل سینچری کرنے والے واحد پاکستانی کیپر کون؟
Share your love
راولپنڈی : پاکستان کے وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی شاندار فارم کو جاری رکھتے ہوئے بنگلہ دیش کیخلاف شاندار ناقابل شکست 171 رنز بنا کر ٹیسٹ میچوں میں یہ سنگ میل عبور کرنے والے پانچویں پاکستانی وکٹ کیپر بن گئے۔
239 گیندوں پر 171 رنز کی شاندار اننگز کے ساتھ رضوان پاکستانی وکٹ کیپرز کے ایلیٹ گروپ میں شامل ہو گئے ہیں جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 150 یا اس سے زیادہ رنز بنائے ہیں۔
اب وہ امتیاز احمد، تسلیم عارف، راشد لطیف اور کامران اکمل جیسے وکٹ کیپر بیٹرز کے ساتھ کھڑے ہیں۔ مزید برآں 31 سالہ محمد رضوان سال 2009ء کے بعد ٹیسٹ میچ میں 150 رنز بنانے والے پہلے پاکستانی وکٹ کیپر بلے باز بھی ہیں۔ اس سے قبل محمد رضوان نے ٹیسٹ میں سب سے زیادہ 115 رنز بنا رکھے تھے۔
*ٹیسٹ کرکٹ میں ڈبل سنچری بنانے والا پہلا پاکستانی وکٹ کیپر؟*
1955 میں باغ جناح کرکٹ گراؤنڈ میں نیوزی لینڈ کیخلاف پاکستانی وکٹ کیپر امتیاز احمد نے شاندرار 209 رنز بنا کر وہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں ڈبل سنچری بنانے والے پہلے وکٹ کیپر بن گئے۔ پاکستان کی طرف سے پہلی ڈبل سنچری بنانے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔ آٹھویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے سب سے زیادہ رنز کا ریکارڈ بنایا جسے 41 برس بعد شیخوپورہ میں وسیم اکرم نے زمبابوے کے خلاف257 رنز (ناٹ آوٹ) بنا کر توڑا۔
*امتیاز احمد کا ریکارڈ کس نے توڑا؟*
وکٹ کیپر کی حیثیت سے امتیاز احمد کے سب سے زیادہ رنز کا ریکارڈ 1980 میں آسٹریلیا کے خلاف، فیصل آباد ٹیسٹ میں تسلیم عارف نے 210 رنز بنا کر توڑا۔ یہ وہی ٹیسٹ ہے جس میں مردہ پچ سے زچ ہو کر عظیم فاسٹ بولر ڈینس للی نے کہا تھا کہ انہیں مرنے کے بعد فیصل آباد کی وکٹ میں دفن کر دیا جائے۔
*کامران اکمل کے بطور وکٹ کیپر ٹیسٹ کرکٹ میں ریکارڈ؟*
سال 2009 میں سابق وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل نے آخری مرتبہ سری لنکا کیخلاف کراچی ٹیسٹ میں 158 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔
سال 2005 میں دورہ بھارت پر موہالی کے مقام پر کامران اکمل نے 109 رنز کی اننگز کھیل کر ٹیسٹ میچ کو ڈرا کرنے میں ٹیم کی مدد کی تھی۔ کامران اکمل کی پہلی ٹیسٹ سنچری اور عبدالرزاق کی اکہتر رنز کی شاندار اننگز کی بدولت پاکستان موہالی ٹیسٹ بغیر ہار جیت کے ختم کرنےمیں کامیاب ہوگیا۔
سال 2006 میں پاکستان کے دورہ پر آئی بھارتی ٹیم کیخلاف 81 گیندوں پر 102 رنز بنا کر ٹیسٹ کرکٹ میں کسی بھی وکٹ کیپر کی جانب سے تیز ترین سنچری کا بھی ریکارڈ حاصل ہے۔
سال 2006 میں ہی کراچی ٹیسٹ میں عرفان پٹھان کی جانب سے پہلے اوور میں ہیٹرک کرنے کے بعد بھارت کیخلاف 113 رنز کی اننگز کھیلی تھی بعدازاں پاکستان نے اس ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کرکے سیریز جیت لی تھی۔
کامران اکمل پاکستان کے دوسرے وکٹ کیپر ہیں جنہوں نے بھارت کے خلاف ٹیسٹ سنچری اسکور کی ہے۔61-1960ء میں امتیاز احمد نے مدراس ٹیسٹ میں135 رنز اسکور کیے تھے۔
اب محمد رضوان جنہوں نے 171 رنز بنانے کیلئے 239 گیندوں کا سامنا کیا، وہ پاکستان کی اننگز میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ان کی یہ اننگز بنگلہ دیش کو بیک فٹ پر ڈالنے میں اہم رہی ہے کیونکہ اس نے بڑی تدبیر سے گیند بازوں کو آگے بڑھایا اور اسکور کرنے کے ہر موقع سے فائدہ اٹھایا۔ اس ٹیسٹ میں پاکستان کی ٹھوس پوزیشن زیادہ تر رضوان کی کوششوں کی وجہ سے ہے۔