شادی کے بعد صرف لڑکیوں کو ہی سمجھوتے کا کیوں کہا جاتا ہے،اداکارہ طوبیٰ
Share your love
کراچی: اداکارہ اور ماڈل طو بی انور کا کہنا ہے کہ جب لڑکی کی شادی ہوتی ہے تو اسے کہا جاتا ہے کہ گھر چلانا ،بچانا اور سمجھوتہ کرنا اس کی ذمہ داری ہے۔ صرف لڑکیوں کو ہی سمجھوتے کا کیوں کہا جاتا ہے۔ رشتے کو قائم رکھنا سب کی ذمہ داری ہونا چاہیے۔
طوبٰی انور نے ایک انٹرویو میں کہا کہ انہوں نے کہا کہ شادی کو کامیاب بنانا اور برقرار رکھنا آرٹ ہے جسے سیکھنے کی ضرورت ہے۔ شادی شدہ جوڑوں کو ابتدائی 2 سال تک سمجھانا چاہیے کہ جب ان کے ساتھ کوئی مسئلہ پیش آئے تو اسے کس طرح حل کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب لڑکی کی شادی ہوتی ہے تو اسے کہا جاتا ہے کہ گھر چلانا ،بچانا اور سمجھوتہ کرنا اس کی ذمہ داری ہے۔ صرف لڑکیوں کو ہی سمجھوتے کا کیوں کہا جاتا ہے۔ رشتے کو قائم رکھنا سب کی ذمہ داری ہونا چاہیے۔
طوبیٰ انور نے کہا کہ مسائل کا سامنا کرنے والے جوڑوں اور خصوصی طور پر نوجوان جوڑوں کو تھراپی لینی چاہیے۔ شادی شدہ زندگی کو چلانا نہ صرف بیوی بلکہ شوہر سمیت ساس اور دیگر اہل خانہ کی بھی ذمہ داری ہوتی ہے لیکن یہاں سب لوگ صرف بیاہی جانے والی لڑکی کو درس دیتے ہیں۔
یادرہے کہ طوبیٰ انور نے 2018 میں مرحوم عامر لیاقت سے شادی کی تھی اور شادی کے بعد اداکاری کے میدان میں قدم رکھا تھا تاہم 2022 میں انہوں نے خلع لے لی تھی۔