Enter your email address below and subscribe to our newsletter

کبھی اجازت نہیں دینگے کہ کوئی تنظیم یا جتھہ ہتھیار اٹھا لے اور ریاست کی رٹ کوچیلنج کرے،نگران وزیراعظم

Share your love

پشاور: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ہم کبھی اجازت نہیں دینگے کہ کوئی تنظیم یا جتھہ ہتھیار اٹھا لے اور ریاست کی رٹ کو چیلنج کرے ۔پولیس کو جدید آلات سے لیس کیا جائے تا کہ دہشت گردی کے عفریت سے بہتر انداز میں نمٹا جا ئے گا ۔

وزیراعظم کی زیر صدارت خیبر پختونخوا سے متعلق امور پر اہم اجلاس آج گورنر ہاؤس پشاور میں منعقد ہوا۔وزیراعظم کو خیبر پختونخواہ کی امن و امان کی تازہ صورت حال کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

علاوہ ازیں متعلقہ حکام کی جاننے سے وزیراعظم کو صوبے کو درپیش مالی مسائل کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کے بروقت اقدامات کی وجہ سے امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی آئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کی روک تھام میں فوج کی جانب سے فراہم کی گئی مدد لائق تحسین ہے ۔

وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ اسمگلنگ اور کرپشن کو بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا.وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو واپس بھیج جا رہا ہے تاہم یہ خیال رکھا جائے کہ قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو اس حوالے سے کوئی دشواری نہ ہو ۔

انہوں نے کہا ہدایت کی کہ امن و امان اور سیکورٹی کی صورت حال کی بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں.خیبر پختونخواہ پولیس اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کومضبوط کرنے کے لیےبھرپور اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات سے نمٹنے کے لیےخیبر پختونخواہ پولیس اور انتظامیہ کی کوششیں تعریف کے قابل ہیں ۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم کبھی اجازت نہیں دینگے کہ کوئی تنظیم یا جتھہ ہتھیار اٹھا کر ریاست کی رٹ کو چیلنج کرے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ پولیس کو جدید آلات سے لیس کیا جائے تا کہ دہشت گردی کی عفریت سے بہتر انداز میں نمٹا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت خیبر پختونخواہ حکومت کو ہر ممکن سہولیات اور وسائل فراہم کرے گی.
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مسلح افواج اور پولیس نے لازوال قربانیاں دی ہیں پوری قوم سیکورٹی فورسز اور پولیس کے ساتھ کھڑی ہے ۔

ان کا کہنا تھا وفاقی اور صوبائی حکومتیں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے کوشاں ہیں۔

مزید براں وزیراعظم نے خیبر پختونخواہ کو درپیش مالی اور دیگر مسائل حل کرانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ صوبے کے مالی مسائل اور نو ضم شدہ اضلاع کے مسائل کے حوالے سے حکمت عملی تیار کی جائے۔

Share your love

Stay informed and not overwhelmed, subscribe now!