واشنگٹن: امریکا جدید ترین اینٹی میزائل بیٹری سسٹم ’’تھاڈ‘‘ اسرائیل کو فراہم کر رہا ہے تاکہ ایران کے میزائل اور ڈرونز کو فضا میں ہی ناکارہ بنا سکے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمینل ہائی ایلٹیٹیوڈ ایریا ڈیفنس (THAAD) ایک جدید ترین میزائل دفاعی نظام ہے جسے مختصر اور درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا مقابلہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
امریکا نے اپنا ایک جدید ترین میزائل ڈیفنس سسٹم تھاڈ کو اپنے 100 فوجیوں کے ساتھ اسرائیل میں نصب کر دیا۔
امریکی فضائی دفاعی نظام تھاڈ (THAAD) کی ایک منفرد خصوصیت یہ ہے کہ اس میں دھماکا خیز وار ہیڈز نہیں ہوتے۔ اس کے بجائے، یہ حرکی توانائی کا استعمال کرتے ہوئے اہداف کو تباہ کرتا ہے۔
تھاڈ (THAAD) چار اہم عناصر پر مشتمل ہوتا ہے۔ انٹراسیپٹر، لانچر، ریڈار، فائر کنٹرول سسٹم۔
ایک معیاری تھاڈ بیٹری میں 6 ٹرک ماونٹڈ لانچرز شامل ہیں۔ جن میں سے ہر ایک میں 8 انٹراسیپٹرز ہوتے ہیں، ساتھ ساتھ ریڈار اور ریڈیو کا سامان بھی۔ ہر لانچر کو دوبارہ لوڈ کرنے میں تقریباً 30 منٹ لگتے ہیں اور ایک مکمل بیٹری کو چلانے کے لیے 95 امریکی فوجیوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
تھاڈ (THAAD) کا ایک اہم پہلو یہ ہے کہ یہ خصوصی طور پر امریکی اہلکار چلاتے ہیں۔ اگر اسرائیل میں تعینات کیا جاتا ہے تو اس کے لیے اسرائیلی سرزمین پر امریکی فوجیوں کی موجودگی کی ضرورت ہوگی۔
خیال رہے کہ امریکی فوج کے پاس اس وقت سات عدد تھاڈ (THAAD) بیٹریاں ہیں جو اپنی دفاعی حکمت عملی کے تحت مختلف عالمی تنازعات والے علاقوں میں تعینات ہیں۔
تھاڈ (THAAD) کو اسرائیل بھیجنے کا فیصلہ امریکی صدارتی انتخابات سے چند ہفتے قبل کیا گیا تھا جو کہ غزہ پر بمباری شروع کرنے کے بعد سے اسرائیل میں امریکی فوج کی پہلی بڑی فوجی تعیناتی ہے۔