Home نیوز پاکستان سینیٹ میں بجٹ پر بحث کے دوران حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے، بجٹ پر شدید تنقید

سینیٹ میں بجٹ پر بحث کے دوران حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے، بجٹ پر شدید تنقید

Share
Share

اسلام آباد :سینیٹ میں بجٹ پر بحث کے دوران حکومت اور اپوزیشن کے اراکین کے آمنے سامنے رہے ۔

اپوزیشن نے بجٹ پر شدید تنقید کی اور کہا کہ اس میں عام آدمی کے کۓ کچھ نہیں ۔وقار مہدی کے ریمارکس پر پی ٹی آئی اراکین نے ایوان میں ہنگامہ آرائی کی،ایوان مچھکی منڈی کا منظر پیش کرتا رہا۔

سینیٹر رضا ربانی نے کہا نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے،ماسٹر مائنڈ کو بھی کیفے کردار تک پہنچایا جائے تاہم ذمے داران کے خلاف آرمی ایکٹ کے تخت مقدمات چلانے سے گریز کیا جائے، ہم پہلے یہ تجربے کرچکے جو ناکام ہوچکے ہیں،یہ تجربات دوبارہ نہ دہرائے جائیں۔

سینیٹ اجلاس کی صدارت چئیرمین صادق سنجرانی نے کی ۔سینیٹر وقار مہدی ریمارکس پر پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو سیخ پا ہوۓ ۔

دوبوں اراکین میں تلخ جمکوں کو تبادلہ ہوا۔ اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا ۔ فوزیہ ارشد اور سیف اللہ ابڑو اور پی ٹی آئی کے دیگر اراکین نے نعرے بازی کی اور احتجاج کیا۔

ڈپٹی چئیرمین سینیٹ نے گدھے کی پیدائش کے الفاظ حذف کراۓ اور صورتحال پر قابو پایا۔ایوان میں بجٹ پر بحث جاری رہی ۔

رضاربانی کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ کئی حوالوں سے انوکھا بجٹ ہے۔آئی ایم ایف ہم بھی انوکھی شراط لگا رہا ہے ۔ان کی پیشگی شرائط پوری کیں پھر بھی معاہدہ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پر بار گول پوسٹ کو آگے بڑھا دیتی ہے۔آئی ایم ایف بین القوامی سامراج کا حصہ ہے۔ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سی پیک کو بیک برنر پر رکھ دیا گیا۔اتنی مہنگائی ہوچکی ہے کہ کوئی دو وقت کی روٹی نہیں لگا سکتا۔بلوچستان کے لئے ترقیاتی فنڈ بڑھایا جائے ۔انہوں نے ای او بی آئی کی پینشن میں کیا گیا اضافہ کی تجویز دی۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سابقہ حکومت نے سی پیک کو نظر انداز کیا ۔ موجودہ حکومت سی پیک کو بہترین طریقے سے چلا رہی ہے۔ایران پاکستان گیس پائپ لائن کو فاسٹ ٹریک لائن پر لیجانا ناگزیر ہے۔ ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے ہم اپنے اثاثوں کی حفاظت کرنا جانتے ہیں۔میرے خیال میں قومی اسمبلی، پنجاب اسمبلی اور خیبرپختونخواہ کی اسمبلی توڑنا غلط تھا۔

انہوں نے تجویز دی کہ قومی اسمبلی ملازمین کی طرح سینیٹ ملازمین کو بھی بجٹ اعزازیہ دیا جائے۔ای او بی آئی کی پنشن میں کم از کم دس ہزار روپے کا اضافہ کیا جائے۔

حکومتی اراکین عرفان صدیقی ،جام مہتاب ،مولانا عطا الرحمان نے کہا کہ ایوان میں بیٹھ کر تنقید برائے تنقید نہ کریں ٹھوس سفارشات دیں مشکل حالات میں آچھا بجٹ پیش کیا ہے۔عرفان صدیقی نے کہا کہ نے کہا کہ بجٹ ہمیشہ سے الفاظ کا گورکھ دہندہ ہی ہوتا ہے۔کیا دھرنے اور جلسے کرنے سے معیشت ترقی ہوسکتی ہے؟ لانگ مارچ یا کورکمانڈر ہاؤس جلا کر کبھی معیشت بہتر نہیں ہوسکتی ۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی آپ کہتے ہیں ہم وزیراعظم سے نہیں آرمی چیف سے ملاقات کریں گے۔جام مہتاب کا کہنا تھا کہ ایوان میں بیٹھ کر تنقید برائے تنقید نہ کریں ٹھوس سفارشات دیں ۔مشکل حالات میں اچھا بجٹ پیش کیا ہے ۔بجٹ میں آئی ٹی اور انرجی سیکٹر کو ترجیح دی گئی ہے۔بجٹ میں آئی ٹی اور انرجی سیکٹر کو ترجیح دی گئی ہے۔

سینیٹر مشتاق نے کہا کہ پرسوں کراچی میں مئیر کا الیکشن ہونے جارہا ہے،۔جماعت اسلامی اور اتحادیوں کی تعداد 193 ہے،۔پیپلز پارٹی کی تعداد 173 ہے،کراچی میں جماعت اسلامی کا مینڈیٹ تسلیم کیا جائے،کراچی میں اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس سیاسی وفاداریاں تبدیل کروارہی ہے،پیسوں کے ذریعے ووٹوں کی۔خریدوفروخت جاری ہے۔

سینیٹر مشتاق نے احتجاجا ایوان سے واک آوٹ کیا۔ بجٹ پر بحث جاری تھی کہ اجلاس جمعرات سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

Share
Related Articles

آرمی چیف کا کرسمس کے موقع پر راولپنڈی کے سینٹ جوزف کیتھولک کیتھیڈرل چرچ کا دورہ

راولپنڈی :آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کرسمس کے موقع پر راولپنڈی...

سیکیورٹی فورسز کاجنوبی وزیرستان میں آپریشن 13 خوارج ہلاک

راولپنڈی :جنوبی وزیرستان کے علاقے سراروغہ میں سیکیورٹی فورسز کے انٹیلی جنس...

صدرمملکت ،وزیراعظم کی کرسمس کے موقع مسیحی برادری کو مبارکباد،نیک تمناؤں کااظہار

اسلام آباد: صدرِ مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف...

افواج پاکستان کا بابائے قوم کو خراج عقیدت

راولپنڈی: چیئرمین جوائنٹ چیفس، سروسز چیفس اور افواج پاکستان نے بابائے قوم...