اسلام آباد:ایک نئی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ مردوں میں کام کا تناؤ ان کے دل کی صحت پر بہت منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
تقریباً 6,500 ورکرز پر کی گئی تحقیق میں پتا چلا ہے کہ جو مرد کام پرعادتاً تناؤ محسوس کرتے ہیں ان میں دل کی بیماری کا خطرہ دوگنا ہو جاتا ہے بہ نسبت ان ورکرز کے جو کام سے زیادہ مطمئن ہوتے ہیں۔
تحقیق سے معلوم ہوا کہ کچھ معاملات میں اس تناؤ نے نوکری کے تناؤ کی صورت اختیار کر لی ہے جس کا مطلب ہے کہ کارکنوں کو کارکردگی دکھانے کیلئے دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن وہ اپنے کام کو انجام دینے کے طریقے پر بہت محدود اختیار رکھتے ہیں۔
دوسرا اہم مسئلہ آفس میں کارکردگی کے باوجود بدلے میں کچھ نہ ملنے کا احساس ہے، ایسا تب ہوتا ہے جب ملازمین محسوس کرتے ہیں کہ ان کی محنت کا کوئی صلہ نہیں مل رہا خواہ تنخواہ سے متعلق ہو یا پروموشن سے متعلق۔
تحقیق میں پایا گیا کہ جن مردوں نے کسی بھی قسم کی ملازمت کے تناؤ کی اطلاع دی ان میں اگلے 18 سالوں میں دل کی بیماریوں کا امکان تقریباً 50 فیصد زیادہ تھا، ان مردوں کے مقابلے جو ملازمت سے مطمئن تھے۔