نئی دہلی: بھارتی میڈیا بی جے پی کی نفرت انگیز پالیسیوں پر چلنے لگا ، بھارتی میڈیا کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کوایٹمی جنگ کی کھلے عام دھمکیاں دینے لگا۔
کینیڈا کی جانب سے خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل کا الزام بھارت پر عائد کیے جانے کے بعد بھارتی میڈیا اپنے ہوش وحواس کھو بیٹھا ہے اور کینیڈین شہری کے قتل پر عوام کو گمراہ کرنے لگا۔
کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے پیر کو ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ان کے پاس سکھ علیحدگی پسند رہنماء ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی ایجنٹوں کے تعلق کے قابل قبول شواہد موجود ہیں، نئی دہلی نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس بیان کو مسترد کردیا تھا۔
ہردیپ سنگھ قتل کے معاملے پر بھارت اپنی غلطی ماننے کے بجائے کینیڈین وزیراعظم کو مورد الزام ٹھہرانے لگا۔
ڈھٹائی کا ثبوت دیتے ہوئے کینیڈین وزیراعظم کو دھمکیاں دی جانے لگی ہیں ، حال ہی میں بھارتی پروفیسر کپل کمار کی بھارتی نیوز چینل پر نیٹو ممبر کینیڈا کو دھمکی نے دنیا کو چونکا دیا ۔
بھارتی ٹی وی چینل پر پروفیسر کپل کمار کا لائیو ٹاک شو کے دوران کینیڈا پر ایٹمی حملہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ کپل کمار بی جے پی کا حمایتی اور ایک انتہا پسند ہندو پروفیسر ہے جسے مسلمانوں سے شدید نفرت ہے ، کپل کمار کی نفرت انگیز پالیسیوں کا مقصد بھارت کو ایک ہندو ریاست بنانا ہے۔
بھارتی میڈیا پر کینیڈین وزیراعظم کو للکارتے ہوئے باقاعدہ جنگ کی دھمکی تو دے دی لیکن بھارت اس بیوقوفی میں شاید یہ بھول گیا ہے کہ کینیڈا نیٹو ممبر ملک ہے اور امریکہ کا ہمسایہ ملک بھی ہے۔
بھارتیوں کی یہ غنڈہ گردی اور بیمار ذہنیت کو عالمی میڈیا پر اُجاگر کرنے کی ضرورت ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ مودی کا گھناؤنا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے ۔
مودی سرکار کی دہشتگردانہ پالیسیوں سے عالمی سطح پر نفرت انگیزی کو ہوا مل رہی ہے۔