بیجنگ:چین سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون ایک ساتھ 16 ملازمتیں کررہی ہے تاہم اس نے کام کہیں نہیں کیا۔
ایک چینی خاتون کو فراڈ کے الزام میں سزا سنائی گئی ہے، جس پر الزام ہے کہ اس نے بیک وقت 16 کمپنیز میں ایک ساتھ ملازمت کی لیکن کبھی بھی کام کیلئے دفتر نہیں گئیں۔
چینی میڈیا نے ان کا فرضی نام گوان ای بتایا ہے، رپورٹ میں کہا گیا کہ وہ تین سال سے تمام دفاتر سے صرف تنخواہ وصول کر رہی تھیں لیکن کہیں بھی کام نہیں کیا۔
خاتون اور ان کے خاوند اپنے دفاتر کا ریکارڈ رکھتے تھے اور ہر کمپنی میں ملازمت کے کردار سے بخوبی واقف تھے۔
گوان ای کو یاد رہتا تھا کہ انہوں نے کس کمپنی میں کب ملازمت اختیار کی تھی اور ماہانہ تنخواہ کیلئے ہر کمپنی کو دیا گیا بینک اکاؤنٹ بھی وہ یاد رکھتی تھیں۔
وہ نئی ملازمت کیلئے انٹرویو پر جاتیں تو وہاں سے تصاویر لے کر اپنے افسران کو بھیج کر کہتیں کہ کلائنٹس سے مل رہی ہیں۔
اس فراڈ کے ذریعے گوان ای نے شنگھائی میں ایک مہنگا فلیٹ خرید لیا۔گوان ای مستقل ملازمت کی تلاش میں رہتیں کہ اگر ایک ہی وقت میں مختلف انٹرویوز کیلئے کال آجائے تو وہ دیگر افراد کو وہاں بھیج کر کمیشن وصول کرلیتیں۔
ایک ٹیکنالوجی فرم کے مالک لیو جیان نے خاتون کا فراڈ پکڑا، اس نے خاتون کا کسی اور ادارے کو دیا گیا استعفیٰ آن لائن دیکھ لیا۔
بعد ازاں لیو جیان نے مزید تحقیق کی تو انہیں پتا چلا کہ خاتون ان کے یہاں مستقل ملازمت پر ہونے کے باوجود کسی اور جگہ ملازمت کر رہی ہیں، یوں انہوں نے پولیس میں باقاعدہ شکایت درج کرائی۔
گوان ای نے تقریباً 5 کروڑ یوان کا فراڈ کیا، انہیں ایک انٹرویو کے بیچ سے گرفتار کیا گیا۔
گرفتاری کے وقت وہ 16 ملازمتیں کر رہی تھیں، انہیں باقاعدہ ماہانہ تنخواہ مل رہی تھی اور دیگر افراد کو ملازمت پر لگوانے پر وہ کمیشن بھی وصول کر رہی تھیں، ان کے خاوند کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔