سڈنی: آسڑیلیا کیخلاف ٹیسٹ سیریز کے آخری میچ میں پاکستانی کھلاڑی جم کرنہ کھیل سکے، قومی ٹیم نے 9 وکٹوں کے نقصان پر 285 رنز بنا لیے ہیں۔
آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ہونے والے 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے تیسرے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا جو اچھا ثابت نہ ہوا۔
اوپنرز عبداللہ شفیق اور ڈیبیو کرنے والے صائم ایوب نے بیٹنگ کا انتہائی مایوس کن آغاز کیا اور بغیر کھاتہ کھولے ہی پویلین لوٹ گئے، دونوں نے 2، 2 گیندوں کا ہی سامنا کیا۔
ان کے بعد آنے والے بابر اعظم نے کینگروز کے سامنے تھوڑی مزاحمت کی لیکن وہ بھی 26 رنز کے مہمان ثابت ہوئے، انہیں ایک مرتبہ پھر پیٹ کمنز نے پویلین کی راہ دکھائی۔جبکہ سعود شکیل بھی اچھی بیٹنگ نہ کر سکے اور صرف 5 رنز پر پیٹ کمنز کے گیند پر ایلکس کیری کو کیچ دے بیٹھے۔
بعدازاں کپتان شان مسعود نے ذمہ داری سے بیٹنگ کی اور ٹیم کا مجموعی سکور 96 پر پہنچایا جس کے بعد وہ بھی مچل مارش کی گیند پر کیچ آوٴٹ ہو کر واپس لوٹ گئے۔
آدھی ٹیم آوٴٹ ہونے کے بعد وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان اور سلمان علی آغا نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور ٹیم کا مجموعی سکور 190 تک پہنچایا جس میں محمد رضوان کے 88 رنز شامل ہیں مگر قسمت مہربان نہ ہوئی اور رضوان اپنی سنچری سے محض 12 رنز قبل پیٹ کمنز کی گیند پر ایلکس کیری کے ہاتھوں کیچ آوٴٹ ہو گئے۔
ساجد خان 15 رنز بنا کر آوٴٹ ہوئے جبکہ سلمان علی آغا نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کی چھٹی نصف سنچری مکمل کی اور وہ 53 رنز بنا کر مچل سٹارک کی گیند پر کیچ آوٴٹ ہوئے جبکہ حسن علی کھاتہ بھی نہ کھول سکے۔
ادھر قومی ٹیم میں سڈنی ٹیسٹ میچ کیلئے دو تبدیلیاں کی گئی ہیں، امام الحق اور شاہین آفریدی کو آرام دے کر ان کی جگہ صائم ایوب اور ساجد خان کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے، کپتان شان مسعود، عبداللہ شفیق، بابر اعظم، سعود شکیل، سلمان علی آغا اور عامر جمال بھی سکواڈ کا حصہ ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کیخلاف سڈنی ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا کی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، پیٹ کمنز کی قیادت میں نیتھن لائن، جوش ہیزل ووڈ، ڈیوڈ وارنر، عثمان خواجہ، مارنوس لبوشین، سٹیو سمتھ، مچل مارش، ٹریوس ہیڈ، ایلکس کیری اور مچل سٹارک پر مشتمل ٹیم میدان میں اتری ہے۔