لاہور: سینیئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ نئے نیب قانون کے تحت ریلیف کی پہلی درخواست نو مئی کے مجرم نے دی ہے، جو یہ دعویٰ کرتا ہے کہ یہ قانون چوروں کو بچانے کے لیے بنایا گیا ہے۔
لاہور سے جاری ایک بیان میں مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ ریاست کے خلاف منصوبہ بندی کر کے حملہ کرنے کے جرم کی کوئی معافی نہیں ہے۔ این آر او کی بھیک مانگنے والا چاہے جلسی کرے، روئے پیٹے یا چیخے، سزا تو ملے گی۔
مریم اورنگزیب نے سوال اٹھایا کہ جنہوں نے نیب قانون کو ’’چوروں کا قانون‘‘ قرار دیا، انہوں نے خود سب سے پہلے ریلیف کی درخواست کیوں دی؟
مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ شخص، جو گھڑی اور توشہ خانہ کا چور ہے اور 190 ملین پاوٴنڈ کا مجرم ہے، دوسروں پر کیچڑ اچھالنے کی آڑ میں خود ’’این آر او‘‘ لے کر بھاگنا چاہتا ہے۔ یہ شخص ہر روز این آر او کی بھیک مانگتا ہے لیکن اپنے جرم کا حساب نہیں دیتا۔
سینیئر وزیر نے مزید کہا کہ جن کو چور کہتا تھا، وہ اس شخص کے ہوتے ہوئے اس کے ظلم کا نشانہ بنے جبکہ انہوں نے اپنے ہر الزام کا جواب دیا، قید کاٹی اور عدالتوں سے سرخرو ہوئے، مگر این آر او کی بھیک نہیں مانگی۔