راولپنڈی:بانی تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر توشہ خانہ کیس ٹو میں آج بھی فرد جرم عائد نہ ہو سکی جبکہ عدالت نے بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر حاضر ہونے کا نوٹس جاری کر دیا۔
سپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ کیس ٹو کی سماعت کی، بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر عمیر مجید نے بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے موٴقف اپنایا کہ ضمانت ملنے کا مطلب یہ نہیں کہ ملزم ٹرائل کیلئے عدالت پیش نہ ہو، حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر بشریٰ بی بی کے دستخط بھی موجود نہیں، عدالت نے آج کی تاریخ فرد جرم عائد کرنے کے لیے مقرر کی تھی، توشہ خانہ کیس ٹو کا ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر چلایا جائے۔
عدالت نے بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر حاضر ہونے کا نوٹس جاری کر دیا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے توشہ خانہ کیس ٹو میں وکیل مقرر کرنے کے لیے عدالت سے وقت مانگ لیا، عمران خان کی جانب سے مشاورت کے لیے چار وکلاء کے نام بھی عدالت کو دیئے گئے جن میں بیرسٹر علی ظفر، بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجہ اور بیرسٹر سلمان صفدر شامل ہیں، عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو وکلاء سے مشاورت کے لیے 31 اکتوبر کا وقت دے دیا۔
عدالت نے جیل انتظامیہ کو وکلاء کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جمعرات کو دن تین بجے ایک گھنٹے کی ملاقات کرائی جائے، وکلاء مقرر کرنے کے لیے یہ آخری موقع دیا جا رہا ہے، آئندہ سماعت پر اگر وکیل مقرر نہ کیے گئے تو عدالت سرکاری وکیل مقرر کر دے گی۔
بعدازاں عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ کیس ٹو کی سماعت دو نومبر تک ملتوی کر دی۔