واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تصدیق کی ہے کہ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے ان کے مار لاگو میں واقع گھر سے لی گئی خفیہ دستاویزات واپس کر دی ہیں۔ یہ دستاویزات ماضی میں ممکنہ بدسلوکی کی تحقیقات کے دوران ضبط کی گئی تھیں۔
ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر کہا کہ وہ یہ دستاویزات اپنی صدارتی لائبریری میں رکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ محکمہ انصاف نے وہ تمام ڈبے واپس کر دیے ہیں جن پر تحقیقات جاری تھیں۔
ٹرمپ پر الزام تھا کہ انہوں نے وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد خفیہ سرکاری دستاویزات کو اپنے فلوریڈا گالف کلب میں غیر قانونی طور پر محفوظ رکھا۔ اس معاملے پر 2022 میں ایف بی آئی نے مار لاگو پر چھاپہ بھی مارا تھا۔
تحقیقات کے دوران سامنے آنے والی تصاویر میں پینٹاگون اور سی آئی اے کی خفیہ فائلیں مار لاگو کے باتھ روم میں غیر محفوظ پڑی ہوئی دیکھی گئیں۔
ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنے خلاف کیس کو سیاسی انتقام قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے کسی بھی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی۔
ادھر کیس کے تفتیشی وکیل جیک اسمتھ نے محکمہ انصاف کی اس پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے کیس واپس لے لیا کہ کسی موجودہ صدر پر فرد جرم عائد نہیں کی جا سکتی۔