بیجنگ: چین کے سب سے بڑے شہر شنگھائی کی ایک سپر مارکیٹ میں چاقو بردار شخص نے راہگیروں پر حملہ کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شنگھائی کی سپر مارکیٹ میں شہریوں پر چاقو کے وار کرنے والے مشتبہ ملزم کو پولیس نے جائے وقوعہ سے کچھ دوری پر حراست میں لے لیا۔
حملہ آور کی شناخت 37 سالہ لین کے نام سے ہوئی ہے۔ جس نے پولیس کو بتایا کہ اپنے ذاتی مالی تنازع پر غصہ نکالنے کے لیے ایسا کیا۔
یاد رہے کہ چاقو بردار حملہ اس وقت ہوا جب چین روایتی “گولڈن ویک” کی تعطیل کی تیاری کر رہا ہے۔ جس کا آغاز آج یکم اکتوبر سے ہوگیا۔
شنگھائی پولیس نے بتایا کہ سپر مارکیٹ میں چاقو سے حملے میں 3 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں سے 3 کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ چین میں عوامی مقامات پر شہریوں کو چاقو مارنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ حکام اکثر واقعات کی وجہ ملزمان کے ذہنی بیماری میں مبتلا ہونا بتاتے ہیں۔
گزشتہ ماہ جاپانی اسکول کے 10 سالہ طالبعلم کو شینزن میں چاقو کے وار سے قتل کیا گیا تھا۔
اسی طرح مئی میں وسطی صوبہ ہوبی کے شہر شیاؤگان میں ایک شخص نے چاقو سے 8 افراد کو ہلاک اور ایک کو زخمی کر دیا تھا۔
2022 میں ایک شخص نے شنگھائی کے ایک بڑے اسپتال میں چاقو کے وار کر کے 15 افراد کو زخمی کر دیا۔ اس کیس میں ملزم کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔