لاہور: نجی کالج میں طالبہ سےمبینہ زیادتی کے واقعے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر غلط معلومات پھیلانے والوں کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقات کمیٹی (جے آئی ٹی) کا پہلا اجلاس ہوا جہاں غلط معلومات پھیلانے والوں کا ریکارڈ اکٹھا کرنے کا فیصلہ ہوا۔
سوشل میڈیا پر نجی کالج کی طالبہ سے زیادتی کے حوالے سے مس انفارمیشن پھیلانے کے معاملے محکمہ داخلہ پنجاب کی طرف سے بنائی گئی جے آئی ٹی کا پہلا اجلاس جے آئی ٹی کے سربراہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن کی زیرصدارت ہوا، جس میں پولیس افسران سمیت حساس اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں شئیر کرنے والوں کا ریکارڈ اکھٹے کرنے کا فیصلہ ہوا، سوشل میڈیا پر جھوٹی ویڈیوز اور پوسٹیں پھیلانے والوں کے اکاؤنٹ کا ڈیٹا بھی حاصل کیا جائے گا اور آئندہ اجلاس میں ڈیٹا کی روشنی میں ویڈیو اور پوسٹیں شئیر کرنے والوں کو جے آئی ٹی میں بلانے کا فیصلہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے معاملے کے تحقیقات کے لیے گزشتہ شب جے آئی ٹی تشکیل دے دی تھی اور ایس ایس پی انوسٹی گیشن محمد نوید کی سربراہی میں تشکیل دی گئی 6 رکنی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم میں تین پولیس افسر اور تین حساس اداروں کے نمائندے شامل ہیں۔
مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی تھانہ ڈیفنس اے میں درج مقدمے کی تفتیش کر رہی ہے۔