مستونگ:بلوچستان کے ضلع مستونگ میں مسجد کے قریب ہونے والے دھماکے میں ڈی ایس پی مستونگ سمیت 15 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔ اسسٹنٹ کمشنر مستونگ عطاء المنعم کاکہناہے کہ مستونگ میں دھماکا بڑی نوعیت کا لگتا ہے تاہم اس حوالے سے معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔
ایس ایچ او مستونگ سٹی جاوید لہڑی کے مطابق دھماکا الفلاح روڈ پر ہوا، زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
ضلعی انتظامیہ کا بتانا ہے کہ مستونگ دھماکے میں 15 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوئے، جاں بحق افراد میں ڈی ایس پی مستونگ بھی شامل ہیں۔
ضلعی انتظامی کے مطابق مستونگ دھماکے کے زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے جنہیں ہسپتال میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر مستونگ عطاء المنعم نے بھی دھماکے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مستونگ میں دھماکا مدینہ مسجد کے قریب ہوا، مستونگ میں دھماکا بڑی نوعیت کا لگتا ہے تاہم اس حوالے سے معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔
نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے مسونگ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام بہادر اور نڈر ہیں بزدلانہ حملے انہیں مرعوب نہیں کر سکتے، اہل بلوچستان نے ہمیشہ بے امنی کے داعی ان عناصر کو اپنے جزبے سے شکست دی۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ واقعہ میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ کا غم ریاست کا غم ہے، بے گناہوں کے خون سے رنگے ہاتھ کاٹ دئیے جائیں گے۔
نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ مستونگ دھماکے میں 10افراد جاں بحق ہوئے اور40 زخمی ہوئے، مستونگ دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ ریسکیو ٹیموں کو مستونگ روانہ کردیا گیا ہے ، شدید زخمیوں کوکوئٹہ منتقل کیاجا رہا ہے اور کوئٹہ کے ہسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ غیر ملکی آشیرباد سے دشمن بلوچستان میں مذہبی رواداری اور امن تباہ کرنا چاہتا ہے۔
نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے مستونگ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ انسانوں کا خون بہانے والے انسانیت کے دشمن ہیں۔