اسلام آباد(محمد فہیم )دور جدید میں مصنوعی ذہانت کا استعمال بہت تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے،اب جاننایہ ہے کہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت) ہے کیا ؟ ایک عام آدمی اس شعبہ کے بارے میں کیسے جان سکتا ہے؟ ۔آپ سوچ رہے ہوں گے کہ بھلا آپ کا آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے کیا واسطہ۔ آپ تو ایک معمولی ملازم ،عام کاروباری شخص، کریانہ کی دکان کے مالک یا ایک پسماندہ سے گاوٴں میں کاشتکار ہیں۔ دنیا میں جو کچھ ہوتا ہے آپ کی بلا سے، نہ آپ تک اْس کا کوئی فائدہ پہنچنا ہے نہ آپ کی زندگی پر اس سے کوئی تبدیلی آنی ہے تو پھر آپ آخر کیوں بلاوجہ اپنا وقت ایسی چیزوں کو پڑھنے، سوچنے اور سمجھنے میں برباد کریں؟۔
مگر آپ یقین جانیئے کہ حقیقت آپ کی اس سوچ سے یکسر مختلف ہے۔ آپ خواہ کسی بھی شعبے سے وابستہ ہوں اور کوئی کام کرتے ہوں۔ آپ کا واسطہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے پڑ چکا ہے یا عنقریب پڑنے والا ہے۔ روزمرہ زندگی کے کام جس میں کوئی اتنا زیادہ دماغ نہیں لگانا ہوتا شدید خطرے میں ہیں۔ اے آئی آٹو مشین کا سب سے پہلا نشانہ یہی آسان کام ہیں۔ مستقبل قریب میں ہر وہ بندہ جسے اے آئی کی سمجھ بوجھ نہیں ہے وہ ناخواندہ کہلائے گا۔
اگر آپ نے کبھی اپنا موبائل فون کال ملانے کے لئے استعمال کیا ہے، یا گوگل پر کچھ سرچ کیا ہے یا گوگل میپس کا استعمال کیا ہے تو آپ اے آئی کے صارف ہیں۔ ای میل فولڈر میں سے غیرضروری ای میلز کی چھانٹی ہو، یا جی میل پر خودبخود آنے والے سمارٹ ریپلائی ہوں یا فیس بک پر نظر آنے والی پوسٹ یا اشتہارات یا نیٹ فلیکس پر نئی مووی کا مشورہ یہ سب کام ہماری معمولی نظر آنے والی روزمرہ زندگی میں انتہائی غیرمعمولی اور نظر نہ آنے والے طریقوں سے اے آئی سرانجام دے رہی ہے، جتنا جلد آپ اس بات پر یقین کرکے انہیں سمجھنے کی کوششیں کریں گے اتنے ہی فائدے میں رہیں گے۔
مصنوعی ذہانت اب صرف ایک علمی تجسس نہیں ہے بلکہ ہماری روزمرہ کی زندگی کا ایک لازمی حصہ ہے۔ اے آئی ٹیکنالوجی معاشرے کے تانے بانے کو نئی شکل دے رہی ہے۔عام طور پر مصنوعی ذہانت کی اہمیت کو زیادہ نہیں سمجھا جا سکتا۔ یہ بڑی تکنیکی ترقیوں کے پیچھے ایک محرک قوت ہے، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے سے لے کر صحت کی دیکھ بھال میں انقلاب لانے سمیت انسانیت کو درپیش اہم چیلنجوں کا حل پیش کرتی ہے۔ اس لئے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہو گا کہ اے آئی ٹیکنالوجی کے فوائد کو وسیع پیمانے پر تقسیم کیا جائے اور اس کے چیلنجوں کو موٴثر طریقے سے حل کیا جائے۔
آج جب ہم ایک نئے دور کے دہانے پر کھڑے ہیں، آگے کا سفر ایک متوازن نقطہ نظر کا تقاضا کرتا ہے، جہاں اے آئی کی خوبیوں کو دور اندیشی اور ذمہ داری کے ساتھ استعمال کیا جانا چاہیئے۔ بین الاقوامی تعاون،اے آئی کی اخلاقی ترقی اور جامع پالیسیاں عالمی برادری کو ایک ایسے مستقبل کی طرف لے جانے میں اہم ہوں گی جہاں ٹیکنالوجی ہماری بنیادی اقدار اور سلامتی سے سمجھوتہ کیے بغیر انسانی صلاحیت کو بڑھاتی ہے۔
آرٹیفیشل انٹیلی جنس، ٹیکنالوجیز کا مستقبل ہے اور اس کی آمد کو اب روکا نہیں جا سکتا۔ خاص طور پر خدمات کے شعبے میں اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کا یہ واحد راستہ ہے۔پاکستان اس وقت آبادی کے لحاظ سے ایک بڑا ملک ہے جہاں 64 فی صد نوجوان ہیں اور ان کی عمر 30 سال سے کم ہے۔ اتنی بڑی نوجوان آبادی کے ساتھ ملک کو نئی ٹیکنالوجی کے استعمال سے ہر شعبے میں معاشی فوائد سمیٹنے میں مدد مل سکتی ہے۔ لیکن اس کے لیے منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ اس ضمن میں عالمی سطح پر اس حوالے سے منعقد ہونے والی کانفرنسز بہت اہم اہمیت کی حامل ہے جن میں شرکت سے ہمیں نت نئی ایجادات کے بارے میں بہت سی اہم معلومات مل سکتی ہیں ۔