اسلام آباد:جعلساز ہوشیار باش ،خواتین کے میک اپ کے سامان(کاسمیٹک)میں ملاوٹ پر اب جیل جانا ہوگا۔خواتین کی خوبصورتی کی حفاظت کا قانون قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی منظور،ملکی تاریخ میں پہلی بار پاکستان جنرل کاسمیٹکس اتھارٹی کے قیام کے مسودہ قانون کی منظوری دی گئی،جعلی کاسمیٹک بنانے پر تین سال قید سخت اور پچاس لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا ملے گی۔
پاکستان جنرل کاسمیٹکس بل 2023 ، کے مطابق جعلی میک اپ مصنوعات کینسر، الرجی اور جلدی امراض کا سبب بنتے ہیں۔
بل کے تحت ملکی تاریخ میں پہلی بار پاکستان جنرل کاسمیٹکس اتھارٹی کے قیام عمل میں لایا جائیگا جبکہ جعلی کاسمیٹک بنانے پر تین سال قید سخت اور پچاس لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا ملے گی۔
سینیٹ سے منظور بل کے تحت ملک میں میک اپ کے سامان کی درآمد و برآمد، تیاری اور خرید وفروخت کو منظم کرنے کیساتھ ساتھ کاسمیٹکس کے معیار، لیبلنگ، پیکنگ، مینوفیکچرنگ، اسٹوریج، تقسیم اور فروخت کو اتھارٹی کے تحت ریگولیٹ کیا جائے گا۔
بل کے تحت جعلی مصنوعات بنانے پر سخت کارروائی ،مشینری ضبط اور جعل سازی کے مقام کو سیل کردیا جائے گا۔بل کے مطابق عالمی کاسمیٹک مارکیٹ کا حجم 341 ارب ڈالر ہے جبکہ 2030 تک کاسمیٹکس مارکیٹ 560 بلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔
بل کے مطابق 2021 سے 2030 تک عالمی کاسمیٹکس مارکیٹ کی سالانہ شرح نمو 5.1 فیصد تک پہنچ جائے گی۔قانون سازی کا مقصد کاسمیٹکس انڈسٹری کی ترقی، صارفین کے تحفظ کو یقینی بنانا اور قومی معیشت میں کاسمیٹکس کی صنعت کے شراکت کو بڑھانا ہے۔
ایکٹ کے تحت پاکستان جنرل کاسمیٹکس ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے گی۔ صدر دفتر اسلام آباد میں ہوگا۔اتھارٹی وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی کے انتظامی کنٹرول کے تحت ایک خود مختار ادارہ ہوگی اتھارٹی، مالی سال کے اختتام کے تین ماہ کے اندر، وزیراعظم کو اپنی سالانہ رپورٹ پیش کرے گی ۔صدر کی منظوری کے بعد ایکٹ آف پارلیمنٹ بن جائیگا ۔