تربت:تربت میں گزشتہ روز قتل ہونے والے 6 مزدوروں کی میتیں حکومت بلوچستان کے ہیلی کاپٹر میں ملتان روانہ کر دی گئیں۔تربت فائرنگ، مرنے والوں میں ایک ہی خاندان کے 4 افراد بھی شامل ہیں
نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان علی مردان خان ڈومکی نے خالد ایئر بیس پر مزدوروں کی میتیں ملتان روانہ کیں، خالد ایئر بیس پر مزدوروں کی مغفرت کے لیے دعا بھی کی گئی۔
نگراں وزیرِ اعلیٰ علی مردان ڈومکی نے شہید مزدوروں کے ورثاء سے افسوس اور تعزیت کا اظہار کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علی مردان ڈومکی نے کہا کہ بے گناہ مزدوروں کے قتل پر بلوچستان کا ہر فرد رنجیدہ ہے، سوگوار خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، قیمتی انسانی جانوں کا کوئی نعم البدل نہیں۔
نگراں وزیرِ اعلیٰ کا کہنا ہے کہ تمام شہید اور زخمی مزدوروں کو حکومت کی جانب سے معاوضہ کی جلد ادائیگی یقینی بنائی جائے گی، بے گناہ مزدوروں کا قتل سفاکیت کی انتہا ہے، ملوث عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے۔
ادھر ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان بلوچ نے نگراں وزیرِ اعلیٰ کو واقعے سے متعلق بریفنگ بھی دی۔
حسین جان بلوچ نے بتایا کہ جاں بحق مزدور کئی سالوں سے تربت میں کام کر رہے تھے، کیچ میں کام کرنے والے مزدوروں کی پروفائلنگ شروع کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیچ میں مزدوروں کا ڈیٹا ایک ہفتے میں مرتب کر لیا جائے گا۔
ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان بلوچ بھی مزدوروں کی میتوں کے ہمراہ ہیلی کاپٹر میں ملتان روانہ ہوئے۔