ای سی سی نے چینی انجینئرز کی جانوں کے نقصان پر معاوضے کی منظوری دے دی
Share your love
اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے چین کے کارکنوں کی دہشت گردی حملوں میں جاں بحق ہونے والے معاوضے کے پیکیج کی منظوری دے دی اور شوگر ملز کے لیے نئے کرشنگ سیز کی تاریخ طے کرتے ہوئے 5 لاکھ میٹرک ٹن اضافی چینی برآمد کرنے کی منظوری دے دی۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جہاں کمیٹی نے 5 لاکھ میٹرک ٹن اضافی چینی برآمد کرنے کی منظوری دے دی۔
ای سی سی نےشوگر ملز کے لیے نئے کرشنگ سیزن کی تاریخ طے کردی اور شوگر ملز کو 21 نومبر 2024 تک نئی فصل کی پیداوار شروع کرنے کا پابند کیا گیا ہے اور ای سی سی کی جانب سے نئی شرط بھی عائد کی گئی ہے، جس کی تعمیل نہ کرنے مذکورہ مل کا برآمدی کوٹہ منسوخ ہوگا۔
اجلاس کے بعد جاری اعلامیے مطابق ای سی سی نے شوگر ملز کو برآمدی کوٹے کی منسوخی کے خطرے سے آگاہ کیا، اگر وہ نئی کرشنگ سیزن مقررہ وقت پر شروع نہ کریں۔
ای سی سی نے چینی کی ملکی قیمتوں اور برآمدات کی نگرانی کے لیے کابینہ کمیٹی کو فعال رکھنے کی ہدایت کی ہے اور چینی کی برآمد کا نیا فیصلہ 90 دن کے اندر مکمل ہوجائےگا۔
کمیٹی نے برآمد کنندگان کو ہدایت دی ہے کہ 90 دن کے اندر برآمدی کوٹہ کے تحت چینی کی شپمنٹ مکمل کریں، ای سی سی اجلاس میں پاور ڈویژن کی سمری کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں چین کے کارکنوں کی جانوں کے نقصان پر ای سی سی نے معاوضے کی پیکیج کی منظوری دے دی۔