اسلام آباد: وزارت خزانہ اور وزارت منصوبہ بندی نے چین کے وزیراعظم لی کیانگ کے دورے کے حوالے سے کئی منصوبوں پر ورکنگ مکمل کرلی اور امکان ہے کہ گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی سافٹ لانچنگ، قراقرم ہائی وے کی تعمیر کے لیے دو ارب ڈالرز کے قرض سمیت مختلف معاہدوں کا امکان ہے۔
چین کے وزیراعظم لی کیانگ کے 11 سال بعد پاکستان کے دورے کے حوالے سے وزارت خزانہ اور وزارت منصوبہ بندی نے کئی منصوبوں سے متعلق ورکنگ مکمل کر لی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی سافٹ لانچنگ بھی متوقع ہے، جس پر تقریبا 54 ارب 98کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے اور گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایئر بس 380 سمیت دیگر بڑے طیارے بھی لینڈ کر سکیں گے۔
چینی وزیراعظم کے دورے کے موقع پر کوہالہ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ اور آزاد پتن ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے متعلق پیش رفت کا امکان ہے، گوادر کول پاور پلانٹ متعلق بھی حکومت فنانشل کلوز معاہدے کی خواہاں ہے۔
ذرائع کاکہناہے کہ چین سمندر میں موجود تیل اور گیس کے ذخائر کے منصوبے میں معاہدہ چاہتا ہے، ریلوے کے سب سے بڑے اور اہم ترین پراجیکٹ ایم ایل ون پر کوئی پیش رفت کا امکان نہیں ہے۔
اس موقع پر چین کو گدھوں کے گوشت برآمد کرنے سے متعلق پروٹوکول سائن ہونے کا امکان ہے، قراقرم ہائی وے کی تعمیر کے لیے 2 ارب ڈالرز کے قرض متعلق معاہدہ متوقع ہے، اسٹیٹ بینک اور چینی سینٹرل بینک کے درمیان کرنسی سوآپ معاہدے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان چین سے خریدی گئی اشیاکی ادائیگی یوآن میں اور چین پاکستان سے خریدی گئی اشیا کی ادائیگی روپے میں کرسکے گا۔