Home sticky post 5 دنیا کی تاریخ میں قانون سازی کا کم ترین وقت پاکستان میں ہے،رہنماء پی ٹی آئی

دنیا کی تاریخ میں قانون سازی کا کم ترین وقت پاکستان میں ہے،رہنماء پی ٹی آئی

Share
Share

اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کاکہناہے کہ دنیا کی تاریخ میں قانون سازی کا کم ترین وقت پاکستان میں ہے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل پر بات ہوئی ہے، اب آئین و قانون کے حق میں بولنے والوں کو اٹھایا جائے گا۔
اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب، بیرسٹر گوہر اور دیگر نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کی۔ اس موقع پر عمر ایوب نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن نے بہترین احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ حکومت کے ساتھ تیسرا مذاکراتی راوٴنڈ مکمل ہوگیا ، حکومت نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرائیں گے۔ ہم بار بار پوچھ چکے ہیں مگر حکومت ملاقات کرانے میں ناکام ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات کے مطابق اگر کمیشنر نہیں بنیں گے تو مذاکرات بھی نہیں ہوں گے۔ القادر ٹرسٹ کیس ایک بھونڈا کیس ہے۔ اس وقت جوڈیشری پر دباوٴ ہے۔ فیصلہ کٹھ پتلی عدالت نے سنایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ایک کمیٹی میں ڈیجیٹل پاکستان بل پر بات ہوئی۔ حکومتی ممبران نے اس بل کے حق میں ووٹ دیا، جس کے مطابق ڈیٹا تک رسائی حاصل ہوگی۔ بل پاس ہونے کے بعد پاکستان میں آئین اور قانون کی بالادستی کے حق میں بات کرنے والوں کو اٹھایا جائے گا۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ مہنگائی اور بے روزگاری ہے ، لوگ غربت میں بہت نیچے پہنچ چکے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی تاریخ میں قانون سازی کا کم ترین وقت پاکستان میں ہے۔ 88 دنوں میں 10 منٹ بھی قانون سازی پر بات نہیں ہوئی۔ جتنے بھی قانون پاس ہوئے 10 منٹ کے اندر پاس کرلیے گئے۔ ایک سال میں 130 دن سیشن ہوتا ہے مگر ہمارے پاس 88 دن ہوئے۔
پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ آج انسداد دِہشتگردی عدالت میں 700 کارکن اٹک سے لائے گئے تھے۔ بے گناہ کارکنوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا جا رہا ہے۔ قیدی وینز میں 500 قیدی ڈال کر لائے جاتے ہیں۔ 3 ہزار سے زائد کارکنان قید ہیں، ان کے ساتھ جیل مینوئل کے مطابق سلوک کیا جائے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ عمران خان نے امریکا کی سازش کو بے نقاب کیا۔ شہباز شریف اس خط کو ایوان میں لے کر آئے جس کی بنیاد پر سزا سنائی گئی۔ جو جج سائیکل چور اور جیب کترے کا مقدمہ نہیں سن سکتے، انہوں نے سابق وزیر اعظم کا کیس سنا۔
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ جس فیصلے کی بنیاد پر سزا سنائی گئی اس میں کوئی حقیقت ہی نہیں ہے۔ عمران خان کا گناہ صرف یہ ہے وہ پیسہ باہر سے پاکستان لائے۔ حسن نواز کی طرح ہر پاکستانی دیوالیہ ہو جائے میری دعا ہے۔ مگر یہ دعا بھی ہے کہ پاکستانی حلال کا رزق کھائے ویسا حرام کا نہ کھائیں۔ ہم عمران خان پر ہوا ہر ظلم برداشت نہیں کریں گے، اس کی مذمت کرتے ہیں۔

Share
Related Articles

سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کی ایف بی آر کو ایک ہزار گاڑیوں کی خریداری روکنے کی ہدایت

اسلام آباد:سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ نے ایف بی آر کو 6 ارب...

جھوٹی خبر پھیلانے پر 3 سال قید 20لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، حکومت کا پیکا ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ

اسلام آباد:حکومت نے پیکا (دی پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ ) میں...

جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر لاپتہ افراد کمیشن کے سربراہ مقرر

اسلام آباد:حکومت نے جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر کو لاپتہ افراد کمیشن...

شارک مچھلیوں نے کاٹ کاٹ کر انٹرنیٹ کیبل کا ستیاناس کر دیا ہے،عمر ایوب

اسلام آباد:تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ شارک...