راولپنڈی:بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ پہلے دن سے ڈیل کی آفرز آرہی ہیں، لیکن براہ راست کسی نے رابطہ نہیں کیا، بھائی ڈیڑھ سال سے جیل میں ہے، بیک ڈور ڈیل کرنا ہوتی تو کرچکے ہوتے۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں اپنے بھائی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھا کہ بنی گالہ ہاؤس اریسٹ کی پیشکش علی امین گنڈاپور لے کر آئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال جیل میں رکھ کر اب کیا ہاؤس اریسٹ رکھیں گے؟ بانی پی ٹی آئی کو یہ بھی کہا گیا چپ رہو، منہ نہ کھولو۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے صرف 2 مطالبات سامنے رکھے ہیں، بانی پی ٹی آئی 2 سال سے کہہ رہے ہیں 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنائیں، جوڈیشل کمیشن کسی سینئر جج کے نیچے بنائیں جو سب کو قابل قبول ہو۔
انہوں نے کہا کہ بول بول کر تھک گئے کہ جوڈیشل کمیشن بنائیں، قیدیوں کو رہا کریں۔ کیا بانی پی ٹی آئی کے مطالبات قابل قبول نہیں؟
انکا کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کے اندر جوڈیشل کمیشن ہی بنتے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ رول آف لا کی بات کی ہے۔
بہن بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میرا خیال ہے مذاکرات کرنے والے سنجیدہ نہیں، ن لیگ کے اپنے لوگ کہہ رہے ہیں جو ہمیں آرڈر آئے گا ہم وہی کریں گے۔ مذاکرات چلانے ہیں تو چلائیں، روکا کس نے ہے؟
انکا کہنا تھا کہ جیل کے اندر ملاقاتیں کروانے کیلئے صبح 7 بجے دروازے کھلتے ہیں، اب کیوں مذاکراتی کمیٹی کو ملنے نہیں دے رہے؟ فیصلہ تو بانی پی ٹی آئی نے کرنا ہے، کمیٹی ملے گی تو کوئی بات ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ حکومتی مذاکراتی کمیٹی میں شامل ہیں انہوں نے تو ہمارا مینڈیٹ چرایا ہے، بانی پی ٹی آئی نے کہا پہلے یہ سنجیدگی دکھائیں پھر دیگر مطالبات پر بات ہوگی۔
انکا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ نے سارے کیسز ختم کردیے۔ اس وقت ہمیں عدلیہ پر اعتماد کرنا ہے، اعتماد نہیں کریں گے تو کیا کریں گے؟
علیمہ خان نے بتایا کہ آج بانی پی ٹی آئی سے صرف فیملی معاملات پر بات ہوئی ہے۔