واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی صدر ولودیمیر زیلنسکی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انھیں جنگ کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پریس کانفرنس میں روس جنگ کا سارا ملبہ یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی پر ڈال دیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ تین سال قبل شروع ہونے والی جنگ کی مکمل ذمہ داری یوکرین پر عائد ہوتی ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ زیلنسکی نے جو کچھ کیا ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔ اس سے مشکلات بڑھیں اور جنگ کا آغاز ہوا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ روس یوکرین جنگ کے وقت اگر میں امریکا کا صدر ہوتا تو یہ جنگ کبھی نہ چھڑتی۔
امریکی صدر نے کہا کہ میں سمجھوتا کراتا جو یوکرین کو تقریبا تمام اراضی پیش کر دیتا کسی ہلاکت یا بغیر کسی شہر کے تباہ ہوئے کیوں کہ میں امن چاہتا ہوں۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ولودیمیر زیلنسکی کی مقبولیت میں تیزی سے کمی آرہی ہے۔ یوکرین میں نئے صدارتی انتخابات کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ روس کا بھی اصرار رہا ہے کہ یوکرین کے صدر کی مدت مئی میں ختم ہوچکی ہے لہذا اب ملک میں انتخابات کرائے جائیں۔
جس کے جواب میں یوکرین کا کہنا تھا کہ موجودہ مارش لاء کے تحت ولودیمیر زیلنسکی کے اختیارات ابھی تک برقرار ہیں۔