Home Uncategorized بزرگوں میں طویل اکیلا پن ان کے دماغ میں سکڑاوٴ کی وجہ بنتا ہے،تحقیق

بزرگوں میں طویل اکیلا پن ان کے دماغ میں سکڑاوٴ کی وجہ بنتا ہے،تحقیق

Share
Share

جاپان: آج کے دور میں سماجی تنہائی ایک بہت بڑا مسئلہ بن چکی ہے۔ بزرگ تنہا رہتے ہیں اور جوان تیز رفتار زندگی کی بنا پر انہیں وقت نہیں دے پاتے۔امریکن اکیڈمی آف نیورولوجی کاکہنا ہے کہ بزرگوں کو سماجی طورپرشامل کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

سائنسدانوں کاکہنا ہے کہ انسان، سماجی حیوان کی طرح ہے اور تنہائی اس کی دشمن ہے۔ بالخصوص بزرگوں میں طویل اکیلا پن ان کے دماغ میں سکڑاوٴ کی وجہ بنتا ہے۔ اس سے الزائیمر اور ڈیمنشیا جیسے مرض آگھیرتے ہیں۔

امریکن اکادمی برائے نیورولوجی میں 12 جولائی کو شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آج کے دور میں سماجی تنہائی ایک بہت بڑا مسئلہ بن چکی ہے۔ بزرگ تنہا رہتے ہیں اور جوان تیز رفتار زندگی کی بنا پر انہیں وقت نہیں دے پاتے، اس سے ایک بحران پیدا ہوگیا ہے لیکن اس سے بزرگوں کا دماغ چھوٹا ہو رہا ہے اور کئی افعال درست طور پر کام نہیں کر رہے۔

یہ تحقیق، جاپان کی کیوشو یونیورسٹی سے وابستہ توشی ہارا نینومایا اور ان کے رفقا نے کی ہے۔ انہوں ں ے زور دیا ہے کہ الگ تھلگ رہنے والے افراد زیادہ اداسی اور بے چارگی محسوس کرتے ہیں۔

یہ کیفیت ایک عارضہ بن جاتی ہے اور اس سے ڈیمنشیا کا خطرہ بڑھنے لگتا ہے۔ دماغ کے بعض اہم حصوں کے سکڑاوٴ کو ’برین ایٹروفی‘ کہا جاتا ہے۔

اس تحقیق میں 73 سال کی اوسط عمر کے کل 8896 افراد کو شامل کیا گیا تھا جن میں سے ایک مریض بھی ڈیمنشیا سے متاثرنہ تھا۔ ان کے دماغی ایم آرآئی اور دیگر ٹیسٹ بھی کئے گئے۔

پھر تمام شرکا سے سوالنامے بھروائے گئے۔ ان میں رشتے داروں سے ملنے، دوستوں کی تعداد، فون پربات چیت اور سماجی روابط کے بارے میں بھی پوچھا گیا۔ اسی طرح روزانہ، ہفتہ وار اور مہینہ وار ملاقاتوں کا ڈیٹا بھی جمع کیا گیا۔

حیرت انگیز طورپرجن بزرگوں کا سماجی رابطہ جتنا کم تھا بقیہ کے مقابلے میں ان کے دماغی حجم اتنا ہی کم دیکھا گیا۔ اس میں بالخصوص دماغ کے سفید اور بھورے (گرے) حصے کو نوٹ کیا گیا۔

بغور مطالعے سے معلوم ہوا کہ بھیجے میں مائع، سفید اور بھورے مادے کا حجم غیرمعمولی طور پر67 فیصد تک کم تھا۔ واضح رہے کہ یہ ان افراد کے دماغ کی بات ہورہی ہے جو بالکل الگ تھلگ رہتے ہیں اور کسی سے بات نہیں کرتے۔

اس کے علاوہ سماجی طور پر سرگرم بزرگوں کے مقابلے میں ان کے اہم دماغی حصے یعنی ہیپوکیمپس، اور ایمگڈالا بھی دیگر کے مقابلے میں چھوٹے ہی تھے۔ یہ دونوں حصے یادداشت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

امریکن اکیڈمی آف نیورولوجی نے اس تحقیق کے بعد کہا ہے کہ بزرگوں کو سماجی طورپرشامل کرنے کی اشد ضرورت ہے اور انہوں نے حکومتوں پر زوردیا ہے کہ وہ اسے قومی صحت پالیسی میں بھی شامل کریں۔

Share
Related Articles

لیلیٰ زبیری نے کس بالی ووڈ اداکار کے ساتھ کام کرنے سے انکار کیا؟

 سینئر اداکارہ لیلیٰ زبیری نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ماضی میں...

برطانوی پارلیمنٹ نے ماہرہ خان کو اچیومنٹ ایوارڈ سے نواز دیا

لندن:پاکستان شوبز انڈسٹری سے وابستہ سْپر اسٹار معروف اداکارہ ماہرہ خان کو...

کم عمری میں شادی میری ایک ضد اور بے وقوفی تھی،نادیہ خان

کراچی :پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف میزبان و اداکارہ نادیہ خان نے...

ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہوتے ہی ان کے اثاثوں میں بڑا اضافہ

واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہوتے ہی ان کے اثاثوں...