اوسلو: گزشتہ ہفتے لبنان میں حزب اللہ کے زیر استعمال 3 ہزار سے زائد پیجرز میں دھماکوں میں بھارتی نژاد شہری کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق بھارتی نژاد رینسن جوز نے اسرائیلی سہولت کاری کا کردار ادا کیا جو گرفتاری سے بچنے کے لیے اب امریکا فرار ہوچکا ہے۔
ناروے پولیس نے رائٹرز کو بتایا کہ پیجرز دھماکوں کی تحقیقات کے دوران پتا چلا کہ پیجرز کی تیاری میں نوٹرا گلوبل نامی کمپنی کا کردار بھی ہے جو ناروے کے ایک بھارتی نژاد شہری کی ہے۔
پولیس کے بقول بھارتی شہری کی کمپنی کی کسی ٹرانزیکشن سے یہ ثابت نہیں ہوا تھا کہ پیجرز کی خرید و فروخت ہوئی ہو تاہم اس کے شواہد ملے کہ پیجرز کی سپلائی میں یہ کمپنی ملوث تھی۔
جس پر ناروے پولیس نے بھارتی شہری کی گرفتاری کے لیے قانونی کارروائی شروع کی لیکن وہ اس سے قبل ہی امریکا فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
بھارتی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والا شہری رینسن جوز 10 سال قبل ہی تعلیم کی غرض سے ناروے کے دارالحکومت اوسلو پہنچا تھا۔
رائٹزر کا دعویٰ ہے کہ جب رینسن جوز سے فون پر پیجرز دھماکوں کے بارے میں سوال کیا گیا تو اس نے کوئی جواب دیے بغیر فون کاٹ دیا۔
حال ہی میں پیجرز بم دھماکوں میں ملوث بھارتی نژاد کی تلاش کے لیے بین الاقوامی وارنٹ جاری کر دیے گئے۔