جسٹس بابرستار کے خلاف مہم، ایکس کے قانونی امور کے سربراہ سے رابطے کا فیصلہ
Share your love
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس بابر ستار کے خلاف سوشل میڈیا پر چلائی گئی مہم کے حوالے سے توہین عدالت کیس میں ایکس(ٹوئٹر) کارپوریشن کے چیف لیگل کونسل سے رابطے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان پر مشتمل بینچ نے جسٹس بابرستار کے خلاف سوشل میڈیا مہم کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔
بینچ کی جانب سے جاری تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ اس معاملے پر ٹوئٹر ایکس کارپوریشن کے چیف لیگل کونسل سے رابطے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
عدالت نے آفس کو ہدایات دی ہیں کہ ایکس کارپوریشن کے چیف لیگل کونسل سے خط و کتابت کی جائے، لیٹر بھجوانے سے قبل اس کا ڈرافٹ چیمبر میں بینچ ارکان کے سامنے رکھا جائے۔
حکم نامے میں عدالت نے ہدایت کی ہے کہ سیکریٹری دفاع آئی ایس آئی کی جانب سے آئندہ سماعت سے قبل جامع رپورٹ پیش کرے۔
عدالت کی جانب سے جاری تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے حکام کے مطابق چند مزید اکاؤنٹس سے متعلق معلومات آئندہ سماعت پر عدالت کے سامنے رکھی جائیں گی، ایف آئی اے کی جانب سے ایکس انتظامیہ کو بھی ایمرجنسی ریکویسٹ بھیجی گئی ہیں۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے آئی ایس آئی کی رپورٹ جمع کرائی گئی مگر بڑی مایوسی کے ساتھ کہنا پڑھ رہا ہے کہ آئی ایس آئی کی رپورٹ انتہائی ناکافی ہے۔
جسٹس بابر ستار کے خلاف سوشل میڈیا مہم کے خلاف توہین عدالت کیس کی آئندہ سماعت دو جولائی کو ہوگی۔