Enter your email address below and subscribe to our newsletter

فوجی عدالتوں سے سزایافتہ ملزمان کی درخواستیں یکجا کرکے سنی جائیں گی،سپریم کورٹ

Share your love

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے فوجی عدالتوں سے سزا پانے والے ملزمان کے وکلا کو کورٹ مارشل کا ریکارڈ دیکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام ملزمان کی درخواستیں یکجا کرکے سنی جائیں گی۔

جسٹس جمال خان مندوخیل کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ مجرمان کی 2017 میں دائر کی گئی اپیلوں پر سماعت کی۔

عدالت نے کہا کہ درخواست گزاروں کے وکیل کو ٹرائل کا ریکارڈ دیکھنے دیا جائے جبکہ سرکاری وکیل نے کہا کہ قانون کے مطابق کورٹ مارشل کا ریکارڈ فراہم نہیں کر سکتے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ ریکارڈ دیکھے بغیر کیسے کوئی وکیل مقدمہ لڑ سکتا ہے لہٰذا درخواست گزاروں کے وکیل کو ریکارڈ دیکھنے اور نوٹس لینے دیں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ مجرمان کے تمام مقدمات یکجا کرکے سماعت کریں گے اور درخواستوں پر سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں کے فیصلے کے خلاف اپیلیں ضیاالحق، محمد عمران، حافظ عثمان، حیدر اور نذیر احمد نے دائر کی ہیں۔

فوجی عدالت نے درخواست گزاروں کو فورسز پر حملے کے جرم میں سزائے موت سنائی تھی، اپیلیٹ کورٹ اور بلوچستان ہائی کورٹ نے سزائے موت کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔

Share your love

Stay informed and not overwhelmed, subscribe now!