پشاور: رہنما پاکستان تحریک انصاف اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ سویلینز کے کیسز ملٹری کورٹ میں سننے کے فیصلے پر مایوسی ہوئی،ملٹری کورٹ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر تحفظات ہیں۔
پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ہم آزاد عدلیہ اور ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں، سپریم کورٹ کی جانب سے ملٹری کورٹ میں سویلینز کے کیسز کی اجازت دینا افسوس ناک ہے، ریاست نے ہم پر جو مقدمات درج کئے ہیں اس پر بھی افسوس ہے۔
انہوں نے کہا کہ سویلینز کے کیسز ملٹری کورٹ میں سننے کے فیصلے پر مایوسی ہوئی، فوجی عدالتوں پر یورپی یونین اور یورپ نے بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کل ہمارے مذاکرات ہوئے ہیں، ہم نے 3 پوائنٹس سامنے رکھے ہیں جو کارکنان کے ساتھ سلوک ہو رہا ہے، گرفتار افراد کی رہائی کی بات کی ہے، اس کے علاوہ 9 مئی اور 24 نومبر کے واقعات کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے حوالے سے کسی سے گارنٹی نہیں مانگی، اپنے موقف سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے، عمران خان کے خلاف تمام کیسز انتقامی ہیں، ہم صرف انصاف چاہتے ہیں، اتنے کیسز بنائے گئے ہیں کہ اہم مقدمات کی اہمیت ہی ختم ہوگئی ہے، پارلیمنٹیرینز پر دہشت گردی، قتل اور غداری کے مقدمات درج کئے گئے ہیں۔
اسد قیصر کا مزید کہنا تھا کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے، پاکستان تحریک انصاف کے کسی کارکن نے ایک گملا تک نہیں توڑا، ہماری جدوجہد آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے ہے۔