بھارتی ریاست منی پور میں جاری نسلی فسادات اور کشیدگی عروج پر پہنچ چکی ہے، جس کے نتیجے میں قومی شاہراہوں پر طویل ناکہ بندی نے پورے علاقے کو متاثر کیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست کے مختلف علاقوں، خاص طور پر چوراچند پور (جہاں کوکی-زو برادری کی اکثریت ہے) اور دارالحکومت امفال کے درمیان اقتصادی روابط شدید متاثر ہوئے ہیں۔
اہم سپلائی لائنز بند ہونے کی وجہ سے سامان کی نقل و حمل میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ناکہ بندی کے نتیجے میں نہ صرف اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے بلکہ طبی سامان کی شدید قلت بھی پیدا ہو گئی ہے، جس نے مقامی آبادی کو شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔
میزورام کے راستے سے سامان کی آمدورفت متاثر ہونے کے سبب ضروری اشیاء کے دام دوگنے ہو چکے ہیں۔ سوشل میڈیا پر بھی عوام نے اشیاء کی قیمتوں میں اضافے اور قلت کی شکایت کی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ”یہ ناکہ بندی نسلی کشیدگی اور جھڑپوں سے جڑی ہوئی ہے، جو اس خطے میں پہلے سے جاری معاشی بحران کو مزید پیچیدہ بنا رہی ہے۔”
علاقے کے مقامی شہریوں نے دونوں برادریوں سے مفاہمت کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف امن اور بات چیت سے ہی صورتحال کو معمول پر لایا جا سکتا ہے۔