صدر مملکت کو الیکشن کمیشن، وزارت قانون کے جواب کے بعد خاموش رہنا چاہئے تھا، قانونی ماہرین

اسلام آباد: قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ صدر مملکٹ ڈاکٹر عارف علوی کو الیکشن کمیشن اور وزارت قانون کے جواب کے بعد خاموشی رہنا چاہئے تھا۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ماہرقانون راجہ خالد نے کہا گیند ابھی بھی چیف الیکشن کمشنر کے کورٹ میں ہے، نئی مردم شماری کی روشنی میں پہلے حلقہ بندیاں ہوتی ہیں، الیکشن کمیشن مردم شماری کے مطابق اپنی تیاریاں کرے گا، الیکشن کرانا کوئی آسان کام نہیں ہوتا۔

قانونی ماہر حافظ احسان احمد نے کہا کہ سی سی آئی فیصلے کے بعد حلقہ بندیوں کا عمل جاری ہے، قانون کہتا ہے کہ حلقہ بندیوں کے بعد ہی الیکشن ہوگا، الیکشن کمیشن، وزارت قانون کے جواب کے بعد صدر مملکت کو خاموشی اختیار کرنا چاہئے تھی، یہ معاملہ اب سپریم کورٹ میں بھی مختلف پٹیشن کی صورت میں جا چکا ہے۔