ریاض: سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان سے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ملاقات کی جس میں اسرائیل اور ایران کے ساتھ سعودی تعلقات، روس یوکرین جنگ پر موقف اور پیٹرول کی پیداوار سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
امریکی دباؤ کے باوجود سعودی عرب تیل کی پیداوار کم کرنے کے اپنے فیصلے پر قائم ہے جس پر وزیر خارجہ انٹونی بلنکن، ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کرنے ریاض پہنچ گئے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اہم سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے جہاں ان کا پْرتپاک استقبال کیا گیا۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی جس میں اسرائیل اور ایران کے ساتھ سعودی تعلقات، روس یوکرین جنگ پر موقف اور پیٹرول کی پیداوار سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے بعد امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے اپنے بیان میں کہا کہ دونوں رہنماؤں نے پوری دنیا بالخصوص مشرق وسطیٰ میں استحکام، سلامتی اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کرنے کا عزم کیا۔
میتھیو ملر نے مزید کہا کہ اس عزم میں یمن میں امن کے حصول کے لیے کام کرنا بھی شامل ہے جہاں سعودی اتحادی افواج اور حوثی باغی 2014 سے ایک دوسرے کے خلاف مسلح اور خونی جھڑپوں میں مصروف ہیں۔
ترجمان کے مطابق وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جنگ زدہ سوڈان سے امریکی شہریوں کی بحفاظت انخلا کو یقینی بنانے پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکا اور سعودی عرب کے درمیان دوطرفہ تعلقات انسانی حقوق پر پیشرفت سے مزید مضبوط ہوسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ وائٹ ہاوٴس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے بھی 7 مئی کو سعودی عرب کا دورہ کیا تھا اور ان دوروں کا مقصد اسرائیل سعودی تعلقات کی بحالی میں کردار ادا کرنا بھی ہے۔