مکہ مکرمہ:مناسک حج کے آغاز کے ساتھ ہی منی میں دنیا کا خیموں کا سب سے بڑا عارضی شہر آباد ہو گیا ہے۔ دنیا بھر سے آئے لاکھوں فرزندان توحید لبیک اللھم لبیک کا ورد کرتے وادی منی میں موجود ہیں۔
رنگ روپ اور دنیاوی مراتب سے قطع نظر دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے لاکھوں عازمین حج آج منی میں خدا کے حضور حاضر ہیں۔ان عازمین حج کا ایک ہی لباس احرام میں خدا کے دربار حاضر ہونا اس بات کا عکاس ہے کہ خدا کے دربار میں سب برابر ہیں اور کسی کو اہمیت حاصل ہے تو صرف تقوی کی بنیاد پر۔
اس سال تقریباً ایک لاکھ 15 ہزار پاکستانی حج کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ مکہ کے محکمہ موسمیات نے حج کے دوران مشاعر میں درجہ حرارت 40 سے 47 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔
شدید گرمی میں عازمین کو سہولت فراہم کرنے کے لیے پاکستان حج مشن نے عازمین کے لیے منی کے 34 مکاتب میں پہلی مرتبہ ائر کنڈیشنڈ خیموں اور صوفہ کم بیڈز کا انتظام کیا ہے۔
سعودی حکومت کی جانب سے عازمین حج کی سیکورٹی کے لیے مکہ اور مشاعر میں چالیس ہزار سے زیادہ سیکورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ مناسک حج کے دوران مشاعر میں خصوصی اجازت کے حامل نسک کارڈ کے بغیر داخلہ پر پابندی ہے۔
منی میں قیام کے بعد نو ذوالحجہ کو عازمین حج رکن اعظم وقوف عرفات کے لیے میدان عرفات پہنچیں گے۔