غزہ: حماس کے سربراہ یحییٰ السنور کے بارے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیلی فورسز کے ساتھ جھڑپ کے دوران ٹینک کی گولہ باری سے شہید ہوئے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے یحییٰ السنور کی شہادت کے واقعے پر اپنی رپورٹ مرتب کی جس میں بتایا گیا کہ یہ واقعہ کیسے وقوع پذیر ہوا۔
رپورٹ کے مطابق رفح کے محلہ تل السلطان میں اگست میں اتنی زیادہ تباہی و بربادی نہیں دیکھی گئی جتنی ستمبر اور اکتوبر میں ہوئی اور ہر چیز ملبے کا ڈھیر بن گئی۔ 16 اکتوبر کی صبح اسرائیلی افواج کے ٹینکس ایک گھر کا گھیراؤ کرتے ہیں جہاں حماس کا ایک مجاہد موجود ہوتا ہے۔
اسرائیل فوج جان کے خوف کے باعث گھر میں داخل ہونے کے بجائے مزید تحقیقات کےلیے ایک ڈرون روانہ کرتی ہے، جس سے یحیی سنوار کے آخری لمحات کی وہ فوٹیج بنتی ہے جو آج انٹرنیٹ پر وائرل ہوچکی ہے۔
پھر اسرائیلی ٹینک اس عمارت پر گولہ باری کردیتے ہیں جس کے نتیجے میں حماس کے قائد جام شہادت نوش کرتے ہیں جس کے بعد اسرائیلی فوج اس عمارت میں داخل ہوتی ہے۔
سی این این کے رابطہ کرنے پر اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اپنے بیان میں تصدیق کی کہ یحیی سنوار اور اسرائیلی فوج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے بعد صہیونی فوج نے عمارت پر گولہ باری کردی۔