واشنگٹن: پاکستانی امریکن کانگریس نے امریکی صدر جو بائیڈن کو خط لکھ کر پاکستان کے خلاف انسانی حقوق پر مبنی افواہوں کی تردید کردی۔
پاکستانی امریکن کانگریس نے پاکستان کے خلاف انسانی حقوق پر مبنی افواہوں کی تردید پر امریکی صدر جو بائیڈن کو خط لکھ دیاجس میں کہاہے کہ حال ہی میں ہمیں علم ہوا ہے کہ کچھ عناصر نے پاکستان پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام لگایا ہے جو کہ بالکل بے بنیاد اور ذاتی مفادات پر مرکوز گروہوں کی طرف سے غلط معلومات پر منحصر ہے
پاکستانی امریکن کانگریس نے خط میں لکھا ہے کہ “پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کی بنیاد ہمیشہ باہمی احترام، جمہوریت اور انسانی وقار کی پاسداری پہ رکھی گئی ہے۔پاکستانی امریکن کانگریس نے صدر بائیڈن کو 9 مئی کو ہونے والی شرپسندی کا واقعہ بیان کرتے ہوئے لکھا کہ “پاکستان میں 9 مئی کو واقعہ ہونے والے تکلیف دہ حادثہ کی یاد دلانا چاہیں گے جب سینکڑوں شر پسندوں نے ملک پر حملہ کیا پاکستانی یکجہتی کی علامات کو تباہ اور قومی اداروں کو شدید نقصان پہنچایا گیا ۔
پاکستانی امریکن کانگریس نے صدر بائیڈن پر یہ بھی واضح کیا کہ “9 مئی کی شرپسندی ایک منظم سازش تھی ۔ ” 9 مئی کا سانحہ کوئی اتفاقی عمل نہیں تھا بلکہ پاکستان کو اندررونی طور پر کمزور کرنے کی طویل منصوبہ بندی کا نتیجہ تھا۔ خط میں پاکستانی امریکن کانگریس نے امریکی صدر کو 9 مئی کو ہونے والے شرپسند واقعات کی تفصیل میں بیان کیا کہ :” 9 مئی 2023 کو پاکستانی عوام اور پاک فوج کے درمیان منظم شر انگیزیوں کے ذریعے انتشاد اور فاصلہ بڑھانے کا منصوبہ تھا ۔
پاکستانی امریکن کانگریس نے خط میں کہا کہ شرپسند کاروائیوں میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کاروائی ایک جمہوری روایات اور اصولوں کے دائرے میں رہ کر کی گئی،خط میں 6 جنوری 2021 میں ہونے والے واشنگٹن ڈی سی پر ہونے والے حملہ کا حوالہ دیا گیا کہ کیسے ان حملہ آوروں اور شر پسندوں کو آہنی ہاتھوں سے نمٹا گیا اور انہیں انتہائی خطرناک قرار دیا گیا تھا۔
خط میں یہ واضح کیا گیا کہ “یہ بات طے ہے کہ کسی بھی معصوم کو بے خطا گرفتار نہیں کیا گیا- لیکن شر پسندی اور دھشتگردی میں ملوث افراد کو سخت قانونی مراحل سے گذر کر کیفرِ کردار تک پہنچنا ہو گا۔
خط کے آخر میں پاکستانی امریکن کانگرس نے عہد لیتے ہوئے لکھا کہ ہم پاکستانی امریکی کانگریس کے ایگزیکٹوز اور ”بی اوٹی “ ممبرز، یہ عہد کرتے ہیں کہ فیصلہ کرنے والے ہر ایک ممبر کے پاس حقائق کو پیش کرنے کے لئے ہم امریکی سینٹ اور ہاوٴس آف ریپریزنٹیٹوز کے ساتھ رابطہ کریں گے ہم اس بے بنیاد اینٹی پاکستانی تشہیر ی مہم کے خلاف متحرک اور فی الفور طریقے سے کام کریں گے۔پاکستان کے مفادات کی حفاظت مستحکم طور پر کریں گے اور ہر ممکنہ کوشش کرتے ہوئے پاکستان – امریکی تعلقات کو بہتر اور مضبوط کریں گے۔