اسلام آباد:وفاقی وزیرِ اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ڈس انفارمیشن سے متعلق تاریخ میں پہلی بار قانون سازی ہوئی ہے پیمرا ترمیمی بل پر تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی گئی، بل صرف حکومت کا نہیں بلکہ میڈیا اور عوام کا ہے۔
اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت میں صحافیوں پر ظلم ہوا، میڈیا پر پابندی رہی، پیمرا کو میڈیا کے خلاف استعمال کیا گیا۔
ان کاکہناتھا کہ صحافیوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں کی گئیں، گزشتہ دور میں وزیرِ اطلاعات صحافیوں کو دھمکیاں دیتے تھے، میں نے وزیرِ اطلاعات کا منصب سنبھالتے ہی صحافتی تنظیموں سے مشاورت کی۔
انہوں نے کہا کہ ڈس انفارمیشن سے متعلق تاریخ میں پہلی بار قانون سازی ہوئی ہے، پہلی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی میٹنگ 22 اپریل 2022 کو کی گئی، فیک نیوز میں ڈس انفارمیشن اور مس انفارمیشن کی تعریف متعارف کرائی، جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کئی ممالک کے قوانین کو دیکھ کر بل بنایا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ جو بل پر تنقید کر رہے ہیں یقین سے کہتی ہوں انہوں نے بل نہیں پڑھا، بل میں میڈیا ورکرز کی تنخواہ سمیت تمام حقوق کا تحفظ کیا گیا، صحافی کی تعریف میں تمام میڈیا ورکر کو شامل کیا گیا ہے، 2 ماہ میں اگر تنخواہیں ادا نہیں کی جائیں گی تو اس ادارے کو حکومت بزنس نہیں دے گی۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ پچھلے 4 سال صحافیوں کو گولیاں ماری گئیں، ناک کی ہڈیاں ٹوٹیں اور اغواء کیا گیا، صحافی اپنی کسی بھی قسم کی شکایات کونسل آف کمپلینٹ میں درج کرا سکتے ہیں، ورکنگ جرنلسٹ کو عدالتوں میں چکر نہیں لگانے پڑیں گے۔