چیئرمین تحریک انصاف کے وکیل نعیم حیدرپنجھوتہ نے کہاہے کہ سپریم کورٹ میں زیر التواء مقدمات تاخیر کاشکار ہیں ہم نئے چیف جسٹس آف پاکستان صاحب سے استدعا کرتے ہیں کہ جلد درخواستیں فکس کی جائیں اور فیصلہ دیا جائے ۔
میڈیارپورٹ کے مطابق خصوصی گفتگوکے دوران وکیل چیئرمین پی ٹی آئی نعیم حیدرپنجھوتہ نے کیسز سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ آئین کے مطابق 90 دن کے اندر انتخابات کا فیصلہ،سویلین کا ملٹری ٹرائل نہیں ہو سکتا ،آفیشل سیلرٹ ایکٹ اور آرمی ترامیمی ایکٹ درخواست پر فیصلہ کیاجائے ۔انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے تمام مقدمات کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے لاہور یا پشاور ہائی کورٹ ٹرانسفر درخواست ،جو پاکستان میں اس وقت آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں،بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں،عدالتوں کے تمام احکامات کو نہ ماننا،بے گناہ لوگ جو جیل کے اندر ہیں ،جو غائب ہیں تمام پہلوں پر فیصلہ دینا چاہئے۔علاوہ ازیں عمران خان صاحب کو سائفر کیس کے بعد کسی اور مقدمہ میں گرفتار نہ کیا جائے اس پر فیصلہ دینا چاہیے کیونکہ تمام مقدمات جھوٹے ہیں ایک سے دوسرے اور پھر تیسرے مقدمے میں ہائی کورٹ کے واضح حکم کے باجود گرفتار کیا جاتا ہے۔اس کے علاوہ اور جتنی اہم نوعیت کی پی ٹی آئی کی یا اس کے علاوہ پاکستان کے کسی شہری کی اہم نوعیت کی درخواست ہے اس کو فوری فکس کیا جائے اور فیصلہ دیا جائے ۔
وکیل نعیم حیدرپنجھوتہ کی تاخیر کاشکار مقدمات کوجلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا
Previous Articleانتخابی رولز کی 18 شقوں میں تبدیلی کی منظوری مل گئی
Next Article بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے خواہشمند طلبہ کیلیے خوشخبری