عدالت نے صنم جاوید کی گرفتاری غیر قانونی قرار دے کر رہائی کی درخواست نمٹا دی

اسلام آباد:اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کی کارکن صنم جاوید کی گرفتاری غیر قانونی قرار دے کر رہائی کی درخواست نمٹا دی۔

عدالت میں اٹارنی جنرل نے کہا کہ صنم جاوید اب آزاد ہیں اور اپنے صوبے میں جا سکتی ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ انٹرنیٹ پر دیکھا کہ صنم جاوید بہت نامناسب زبان استعمال کرتی ہیں۔عدالت کی طرف سے وکیل سے سوال کیا گیا کہ آپ گارنٹی دیتے ہیں کہ صنم جاوید مزید نامناسب گفتگو نہیں کریں گی؟وکیل میاں علی اشفاق نے کہا کہ جی، صنم جاوید آئندہ نامناسب الفاظ استعمال نہیں کریں گی۔

یاد رہے کہ 15 جولائی کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی کارکن صنم جاوید کو جمعرات تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے رہا کردیا تھا۔

بعد ازاں صنم جاوید کے وکیل ایڈووکیٹ میاں اشفاق علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل سے ہماری ملاقات ہوئی، اٹارنی جنرل نے یقین دلایا صنم جاوید کو ملک بھر میں کسی مقدمے میں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔

میاں اشفاق نے کہا کہ اٹارنی جنرل نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان میں درج ایف آئی آر واپس لی جائے گی، اٹارنی جنرل نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی بیان دیا کہ اب گرفتاری نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ صنم جاوید پر اسلام آباد اور کوئٹہ میں درج مقدمات دو دن میں واپس لیے جائیں گے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ صنم جاوید انتہائی سخت اور نامناسب زبان استعمال کرتی ہیں۔

میاں اشفاق کا کہنا تھا کہ میں نے صنم جاوید کی طرف سے عدالت سے معذرت کی، عدالت میں یقین دہانی کرائی کہ آئندہ احتیاط کی جائے گی۔