نیویارک: وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے 80 ہزارشہری لقمہ اجل بنے، ملک کو معاشی طور پر 150 ارب ڈالرسے زائد کانقصان ہوا، موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ترقی پذیر ممالک کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔ آئی ایم ایف کی کڑی شرائط پوری کر دی ہیں، معاشی اشاریوں میں بتدریج بہتری آرہی ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب، یو اے ای اور چین نے ماضی کی طرح ایک بار پھر پاکستان کا ساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ کے صدر کی اقوام متحدہ میں فلسطین پر تقریر دلوں کو چھو لینے والی تھی، وزیراعظم نے ترکیہ کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ترک صدر سے ملاقات میں بہت سے معاملات پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ترکیہ سے پاکستان کے برادرانہ تعلقات ہیں، رجب طیب اردگان جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔
قبل ازیں ایس ڈی جی مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ نائن الیون کے بعد پاکستان کو بدترین دہشتگردی کا سامنا کرنا پڑا۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے 80 ہزارشہری لقمہ اجل بنے، ملک کو معاشی طور پر 150 ارب ڈالرسے زائد کانقصان ہوا، موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ترقی پذیر ممالک کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔
محمد شہبازشریف نے کہا کہ گزشتہ دور کے سیلاب کی تباہ کاریوں نے پاکستان کو بہت پیچھے دھکیل دیا، سیلاب کے باعث اربوں ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا، ہم نے دانش سکول کی صورت میں جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا تعلیمی منصوبہ شروع کیا۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ غریب خاندانوں کے ہزاروں طلبہ دانش سکولوں میں تعلیم حاصل کرکے آج اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوچکے ہیں۔