اسلام آباد: ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور امن و امان کے لیے خطرہ بننے والی تنظیم پشتون تحفظ موومنٹ کا کالعدم قرار دیکر پابندی عائد کردی گئی۔
وزارت داخلہ کی جانب سے پی ٹی ایم کو کالعدم قرار دیکر پابندی عائد کرنے کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔
جس میں کہا گیا ہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ پر پابندی 1997 کے انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 11 بی کے تحت عائد کی گئی۔
وزارت داخلہ کے اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پی ٹی ایم ملک میں امن و امان اور سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور سے بھی ملاقات کی تھی اور انھیں پشتون قومی عدالت میں شرکت کی دعوت بھی دی تھی۔
خیال رہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ کی بنیاد مئی 2014 میں رکھی گئی تھی اور تب اس کا نام محسود تحفظ موومنٹ تھا تاہم 4 سال بعد جنوری 2018 میں نام تبدیل کرکے پشتون تحفظ موومنٹ رکھ دیا گیا۔
پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین ہیں۔ رکن اسمبلی علی وزیر سمیت متعدد رہنما سنگین الزامات پر جیل میں ہیں جب کہ ایک رکن اسمبلی اور مرکزی رہنما محسن داوڑ نے 2021 میں پارٹی سے علیحدہ ہوکر نئی جماعت بنانے کا اعلان کیا تھا۔