دمشق : لبنان کے بعد اسرائیل کے دمشق پر حملے بھی جاری ہیں جہاں ایک رہائشی عمارت پرفضائی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 7 شہری جان کی بازی ہارگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق شام کی وزارت دفاع کے مطابق دمشق کے گنجان آباد محلے المزہ میں رہائشی اور تجارتی عمارتوں میں سے ایک کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 9 افراد جاں بحق اور 11 دیگر زخمی ہوگئے۔
ایرانی ٹیلی ویڑن نے دمشق میں ہدف بنانے والے مقام پر قدس فورس کے ڈپٹی کمانڈر رضا فلاح زادہ اور جہاد تحریک کے سیکرٹری زیاد النخالہ کی موجودگی کی تردید کی۔
دمشق میں ایرانی سفارت خانے نے اس بات کی تردید کی ہے کہ المزہ کالونی پر حملے میں ایرانی مارے گئے تھے، شام کی وزارت دفاع نے کہا کہ اسرائیلی دشمن نے مقبوضہ شام کے گولان کی سمت سے تین میزائلوں سے فضائی حملہ کیا، جس میں المزہ کے پڑوس میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیاتھا۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی حملے نے دمشق میں ایرانی پاسداران انقلاب اور حزب اللہ سے منسلک عمارت کو نشانہ بنایا ہے، جاں بحق ہونے والوں میں دو غیر شامی شہری بھی شامل تھے۔
آبزرویٹری نے اس بات کی تصدیق کی کہ اسرائیل نے دمشق میں المزہ کالونی میں نشانہ بنائے گئے عناصر کی نگرانی کی، حملے کی جگہ سے ملنے والی فوٹیج میں ایک بڑی عمارت جزوی طور پر دھوئیں میں ڈوبی ہوئی دکھائی دے رہی ہے، عمارت کے سامنے ملبہ بکھرا ہوا ہے۔
جائے وقوعہ پر موجود ایک رپورٹر نے بتایا کہ حملے نے ایک پرہجوم رہائشی علاقے میں واقع عمارت کی پہلی تین منزلیں تباہ کر دیں ، اس جگہ کھڑی 20 سے زائد کاریں تباہ ہو گئیں۔
ادھر اسرائیلی فوج کے غزہ اور لبنان پر حملے تھم نہ سکے ، غزہ میں پناہ گزین کیمپ میں پناہ لیے ہوئے 17 بے گھر فلسطینیوں کو بمباری کر کے شہید کردیا۔