پشاور: پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے اپنی خرابیٔ صحت اور زہر دیے جانے سے متعلق خبروں پر وِڈیو بیان جاری کردیا۔
اپنے وِڈیو بیان میں شیر افضل مروت نے کہا کہ میری صحت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر خبریں گردش کررہی ہیں اور حالیہ دھرنے اور احتجاجوں میں عدم شرکت کے حوالے سے میری بیماری کو بہانے کے طور پر بھی اجاگر کرنے کی بھی کوشش کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے میں ضروری سمجھتا ہوں کہ حقائق عوام کے سامنے رکھوں۔ میں نے ہمیشہ خان (بانی پی ٹی آئی) کی رہائی اور پاکستان میں جمہوریت و آئین کی بالادستی کے لیے احتجاج کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ مجھے آپ سب کے سامنے شرمندگی ہے کہ میری صحت نے عین اس وقت اجازت نہیں دی جب کارکنوں اور پاکستانیوں نے ہمت باندھی۔ خدا کی قسم پاکستانیوں کی یہ ہمت دیکھنے کے لیے میری آنکھیں ترس گئی تھیں۔
تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ 9 مئی کے بعد جس طرح قوم کو ڈرایا گیا تھا ، (اس کے بعد ) ڈی چوک پر دھرنے میں، لاہور جلسے میں اور پنڈی کے جلسے میں جس طرح عوام نے جرأت کا مظاہرہ کیا، یہی وہ خواب تھا جو میں نے دیکھا تھا۔
میں سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ اسلام آباد پولیس نے جب غیر قانونی طور پر ہمیں اغوا کیا، گرفتار کیا، 8 دن ان کی تحویل میں رہے اور جب ضمانت کے بعد رہا ہوئے تو اس کے اگلے دن سے مجھے کورونا ہوگیا، جب اس سے جان چھوٹی تو انفلوئنزا اور پھر ٹائیفائیڈ نے گھیر لیا۔ بہت سی بیماریاں ہوئیں، اس سے نقاہت بھی ہوئی، وزن بھی 10 کلو کم ہوا اور لیور فنکشن ٹیسٹ بھی ٹھیک نہیں آیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ زہر خورانی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر باتیں گردش کررہی ہیں، میں سب کو بتا دوں کہ جو بیماریاں مجھے لاحق ہیں، وہ میں نے سب کو بتا دی ہیں۔ اور ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے کہ مجھے زہر دیا گیا ہے۔ اگرچہ میں نے ابھی ٹیسٹ کروائے ہیں، جن میں ایسے کوئی شواہد یا علامات نہیں ملیں۔ لیور فنکشن ٹیسٹ اور دیگر بیماریوں نے میرا حال خراب کیا ہے اور ان حالات میں مجھے دعاؤں کی ضرورت ہے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ میرا تمام پاکستانیوں سے وعدہ ہے کہ جس دن اللہ نے تھوڑی جان میں جان ڈالی، جس طرح 9 مئی کے بعد کسی ایک بھی جلسے، جلوس یا کنونشن کو میں نے نہیں چھوڑا، ان شا اللہ آپ سب کے سامنے کھڑا ہوں گا۔ اللہ کرے کہ قوم کے لیے، خان کے لیے اور پاکستان و جمہوریت کے لیے ہم کسی کام آ سکیں ، یہ ہماری سعادت ہوگی۔ مجھے اپنی دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔