پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی نے آئینی ترامیم کے لیے 40 کروڑ روپے کی پیش کش ملنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اپنے وِڈیو پیغام میں پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی اقبال آفریدی نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم کے لیے انہیں 40 کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم کو سپورٹ کرنے کے لیے مجھے 40 کروڑ کی آفر کی گئی ہے۔ بلکہ 40 کیا، 80 کروڑ اور اس سے بھی بڑھ کر ایک ارب روپے بھی دینے کو تیار ہیں لیکن میں نے الیکشن کے دوران حلف لیا تھا کہ میں جو کچھ کہوں گا سچ کہوں گا سچ کے سوا کچھ نہیں کہوں گا۔ میں نے عمران کا ساتھ دینے کا حلف لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ان کے پیسے اور پیش کش کو مسترد کرتا ہوں، میں خان سپاہی ہوں، میں نے عمران خان کے نظریے کو 1997-98 میں سپورٹ کیا، ان کے ساتھ شامل ہوا اور تب سے لے کر اب تک حقیقی تبدیلی کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔
اقبال آفریدی نے کہا کہ میں نے رجیم چینج میں ظلم و جبر کا مقابلہ کرکے عمران خان کو سپورٹ کیا۔ نہ بھاگا، نہ خاموش رہا اور نہ بکا۔ آج بھی میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں اور ان کی یہ آفر مسترد کرتا ہوں۔ آئینی ترامیم میں پارٹی کا جو بھی فیصلہ ہوگا، اسے سپورٹ کروں گا۔