لاہور:بانی تحریک انصاف کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ حکومت نے بیرسٹر گوہر کو کہا تھا کہ سنگجانی میں بیٹھ جائیں، بانی پی ٹی آئی کو رہا کر دیں گے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قافلے پہنچ گئے تو حکومت دباوٴ کا شکار ہو گئی، لوگ احتجاج کے لیے آنا شروع ہوئے تو حکومت نیخوف زدہ ہو کر بیرسٹر گوہر کو بلایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے دباوٴ میں آ کر بیرسٹر گوہر کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے جیل بھجوایا، حکومت نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو 20 دن کے اندر رہا کر دیا جائے گا۔
علیمہ خان نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ کیسز ٹرائل کے اندر لے کر آئیں، ٹرائل شروع ہوں گے تو لوگوں کی زندگیوں کے کئی سال ضائع ہونے سے بچ جائیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ آج تین چار مقدمات میں پیشی تھی، جناح ہاوٴس کا ٹرائل شروع نہیں ہو رہا، ہم ضمانت نہیں چاہتے، 9 مئی کا ٹرائل شروع کرانا چاہتے ہیں۔
علیمہ خان نے یہ بھی کہا کہ پراسیکیوٹر کے پاس شواہد موجود نہیں ہیں، ٹرائل میں شرمندگی ہو گی کہ لوگوں کا ڈیڑھ سال ضائع کیا، ہمارے خلاف 5 اکتوبر کے مقدمے میں کردار کا پولیس کو پتہ نہیں تھا۔