Home sticky post 4 ٹی ٹی پی سے مذاکرات جنرل باجوہ کا فیصلہ تھا پی ٹی آئی کا نہیں، عمرایوب

ٹی ٹی پی سے مذاکرات جنرل باجوہ کا فیصلہ تھا پی ٹی آئی کا نہیں، عمرایوب

Share
Share

اسلام آباد:قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ مذاکرات کرنے کا کہا، یہ پی ٹی آئی کا فیصلہ نہیں تھا۔

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ اس وقت پاکستان ٹائمز کا دیرینہ دور نہیں، اب انٹرنیٹ کا دور ہے، انٹرنیٹ کے ذریعے معلومات ہر صورت پہنچ جاتی ہے۔

ان کا دعویٰ تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے لیے جنرل باجوہ نے کہا کہ ہر مسئلے کا حل مذاکرات ہیں، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی ملاقات میں آرمی چیف نے مذاکرات کا کہا، یہ پی ٹی آئی کا فیصلہ نہیں تھا۔

عمر ایوب نے کہا کہ افغانستان کے بارڈر پر کوئی بلوچستان یا کے پی کا پٹواری تو نہیں بیٹھا ہوا، تقریبا 550 ارب روپے کا پیٹرول اسمگل ہوکر آتا ہے، اس کے ذمہ داران کون ہیں؟

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ انٹیلیجنس کے اہلکار بجائے میڈیا کے پیچھے جانے کے اس چیز کو کنٹرول کریں، مجھے الحمدللہ یقین ہے کہ ہماری یہ باتیں ٹی وی پر نہیں دکھائی جائیں گی۔

عمر ایوب نے کہا کہ اس وقت صحت کارڈ پر 3.3 ارب روپے خیبرپختونخواہ حکومت نے دئیے، وفاقی حکومت نے خیبرپختونخواہ حکومت کا 1500 ارب روپیہ ادا نہیں کیا،مرکز نے آج تک خیبرپختونخواہ کے لیے کچھ نہیں کیا۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ 5 جولائی 2022 کو پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نہیں تھی، اس وقت حکومت نے کہا کہ ہمارے مذاکرات ٹی ٹی پی کے ساتھ چل رہے ہیں، 8 نومبر کو این ایس سی میٹنگ سے ایک دن قبل عمران خان نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ پاکستان بس امن میں کام کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم لوگ 9 مئی اور 26 نومبر کے حوالے سے بھی بات ہونی چاہیے،ہماری مذاکراتی ٹیم کی اولین ترجیح ہے کہ ان واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنے، ملٹری کورٹس میں جو جوڈیشل افسر ہوتا ہے اس کو بس ایک صفحہ دے دیا جاتا ہے وہ پڑھ کر سزا سنا دیتا ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ حسان نیازی سمیت باقی سب اسیران کے خلاف سزائیں ہائی کورٹ سے کالعدم ہو جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ محسن نقوی نے کہا کہ ڈی چوک ہم 5 منٹ میں کلئیر کر دیں گے، انہوں نے کیا، اپوزیشن لیڈر نے الزام لگایا کہ امریکی اور برطانوی اسلحہ کے ساتھ ڈی چوک کو کلئیر کروایا، زندہ مثال ہے اسٹیٹ لائف بلڈنگ کے اوپر سے فائرنگ کی گئیں، چلنے والی گولی کی اسپیڈ 2400 میٹر فی سیکنڈ اور رینج ایک کلومیٹر تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ امریکا کی مثال دیتے ہیں لیکن وہاں کیسز سویلین کورٹس میں چلے، پرسوں بانی چیئرمین سے ملاقات ہوئی، انہوں نے کہا پاکستان کی خاطر سب کو معاف کرتا ہوں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ میں آج صرف افغانستان پہ بات کرنا چاہتا ہوں، آپ کو کیا لگتا ہے ایسے اقدامات سےجنگ کا خطرہ نہیں بڑھے گا؟ تمام حالات کو مدنظر رکھا جائے کیونکہ حالات پڑوس ملک سے کشیدہ ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ مزید دہشت گردی بڑھے گی، خدارا اس ملک کو ایسے حالات میں مت دھکلیں، ہم کسی کو اجازت نہیں دیتے کہ وہ ہمارے ملک میں مداخلت کرے۔

اسد قیصر نے کہا کہ ہاں امن کے لئے ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے، میں چاہتا ہوں کہ امن کو فروغ دیا جائے، ہمارے دور میں پاک افغان ٹریڈ ہوئی، ہمارے دور میں ایکسپورٹ 2.5 بلین ڈالر تھی، تجارت اور امن کو موقع دیں۔

Share
Related Articles

تحریک انصاف کے بعد حکومت نے بھی مذاکراتی عمل ختم کردیا

اسلام آباد: تحریک انصاف کے مذاکراتی عمل سے باہر نکلنے اور وزیراعظم...

ایلون مسک فری اسپیچ کے فروغ کے باعث نوبیل امن انعام کے لئے نامزد

نیویارک:امریکی کھرب پتی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے مالک ایلون...

عدلیہ میں ایک اور بحران جنم لینے لگا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا صدر مملکت اور چیف جسٹس کو خط

اسلام آباد:چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے لئے دوسری ہائیکورٹ سے جج...

وزیراعظم نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی

اسلام آ باد:وزیر اعظم شہباز شریف نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں...