لاس اینجلس:لاس اینجلس کی آگ کیلیفورنیا میں آنے والی اب تک کی بدترین آفات میں سے ایک ہے جس میں ہزاروں گھر تباہ اور کم از کم 10افراد ہلاک ہو گئے ، ایک اندازے کے مطابق نقصان کا تخمینہ 150 بلین ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔
کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوزوم نے اس آفت میں لوٹ مار کرنے والوں کو قانونی شکنجے میں جکڑنے کے لیے نیشنل گارڈ ز تعینات کردیے۔
کاؤنٹی شیرف رابرٹ لونا کے مطابق ریاست کی فائر ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ پانچ مختلف مقامات پر لگی آگ نے اب تک لاس اینجلس میں 35,000 ایکڑ (14,160 ہیکٹر) سے زیادہ زمین جلا دی ہے لیکن یہاں مزید آگ پھیلنے کا کوئی اندیشہ نہیں۔
الٹاڈینا کے علاقے میں ایٹن کی آگ مکمل طور پر بے قابو رہی، جس میں تقریباً 14,000 ایکڑ رقبہ جھلس گیا۔ کالاباساس اور امیر پوشیدہ ہلز انکلیو کے قریب پھٹنے والی تیسری آگ جس میں کم کارڈیشین جیسی مشہور شخصیات کا گھر ہے پر پانی کی بڑی مقدار پھینکی گئی۔
آگ میں شوبز سے تعلق رکھنے والے متعدد شخصیات کے مہنگے اور پرتعیش گھر جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئے۔آتشزدگی سے متاثرہ علاقوں میں95 ہزار صارف بجلی سے محروم ہو گئے جبکہ ایک لاکھ80ہزار افراد کو فوری انخلا کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔آگ کے سبب انخلا کرنے والوں میں بالی وڈ اداکارہ و رقاصہ نورا فتیحی بھی شامل ہیں۔
لاس اینجلس کے شیرف رابرٹ لونا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آگ سے متاثرعلاقے دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ان علاقوں پر ایٹم بم گرایا گیا ہو۔